راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے باضابطہ طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔
اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی کے ساتھ جیل میں ملاقات ہوئی جس میں الیکشن کے بعد کی صورتحال پر گفتگو ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی کو مختلف معاملات پر بریف کیا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل سے ہمارا معاہدہ ہوا ہے، مخصوص نشستوں کے حوالے سے درخواست دینے جا رہے ہیں، خیبر پختونخوا اور پنجاب سمیت دیگر جگہ سے فہرستیں الیکشن کمیشن میں جمع کروائیں گے، امید کرتے ہیں الیکشن کمیشن ہمیں مخصوص نشستیں دے گا۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی 180 سیٹوں پر جیت چکی ہے، پریزائیڈنگ افسر نے جو فارم 45 بنایا اسی پر فارم 47 کا رزلٹ ڈکلیئر کریں، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری نبھانے میں ناکام ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ متنازع ہو چکے ہیں وہ شفاف الیکشن میں ناکام رہے ہیں، پی ٹی آئی چیف الیکشن کمشنر سے باضابطہ طور پر استعفے کا مطالبہ کرتی ہے۔
ان کا مطالبہ تھا کہ فارم 45 کے تحت نتائج بنائے جائیں، موجودہ چیف الیکشن کمشنر کے تحت یہ کام نہیں ہو سکتا، وہ استعفیٰ دیں تاکہ جو انکوائری ہو رہی ہے وہ غیر متنازع ہو۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے سب سے پہلے دھاندلی کی خبر دی، مطالبہ کرتے ہیں انہیں اور ان کے بچوں کو تحفظ دیا جائے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ جو حکومت عوامی مینڈیٹ لے کر آتی ہے تب ہی چل سکتی ہے، ہماری 180 سیٹوں پر رزلٹ ڈکلیئر کریں پھر قومی اسمبلی کا اجلاس بلالیں، ایم ڈبلیو ایم کو سپورٹ کیا ان کے ساتھ بھی معاہدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کی مشاورت اور اتفاق سے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اتحاد کیا، چیف الیکشن کمشنر کیلیے مناسب وقت ہے عہدے سے استعفیٰ دیں کیونکہ ان کے ہوتے ہوئے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا۔