اسلام آباد : تحریک انصاف کی جانب سے 2 نومبر کو دیے جانے والے دھرنے کے خلاف انتظامیہ نے کریک ڈاؤن آپریشن کر کے تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے متعدد کارکنان کو حراست میں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی پولیس اور اسلام آباد انتظامیہ نے تحریک انصاف کی جانب سے 2 نومبر کو اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کیے جانے اور سرکاری و انتظامی امورکو چلنے نہ دینے کے اعلان کے بعد کریک ڈاؤن آپریشن کا آغاز کردیا ہے،تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے مار کر 55 کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اسی سے متعلق : کوئی طاقت 2 نومبر اسلام آباد کے احتجاج کو نہیں روک سکتی، عمران خان
پولیس کے مطابق چھاپے اور گرفتاریاں کارِ سرکار میں مداخلت ، دارالخلافہ کو بند کرنے کے لیے منصوبہ بندی کرنے اور لوگوں کو تشدد پر اکسانے جیسے جرائم کی وجہ سے عمل میں لائی گئی ہیں،گرفتار کارکنان کو مختلف تھانوں میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان سے تفتیش کی جاری ہے۔
یہ پڑھیے : شیخ رشید کا اسلام آباد کے ساتھ راولپنڈی بھی بند کرنے کا اعلان
اس کے علاوہ انتظامیہ کی جانب سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے کئی ہوٹلوں پر بھی چھاپے مارے گئے ہیں اور وہاں موجود مسافروں کی فہرستیں طلب کیں اور کچھ مسافروں سے پوچھ گچھ کی گئی جب کہ چند مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ہمارے صبر اور امن پسندی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، نواز شریف
واضح رہے 2 نومبر کو تحریک انصاف کرپشن کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دے جا رہی ہے جس میں ان کے حلیف شیخ رشید کی عوامی مسلم لیگ اور پاکستان عوامی تحریک اورممکنہ طور پر طاہرالقادری خود بھی شرکت کریں گے،چیرمین تحریک انصاف نے اعلان کیا تھا کہ وزیراعظم کے استعفی یا تلاشی دینے تک اسلام آباد کو بند رکھیں گے۔