پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی نشان بلا سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کا سپریم کورٹ کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی نشان کیس میں سپریم کورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا تحریری کردہ فیصلہ پانچ صفحات پر مشتمل ہے۔
سپریم کورٹ کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے انٹرا پارٹی انتخابات چیک کرنا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔ پشاور ہائیکورٹ ججوں سے اتفاق نہیں کہ الیکشن کمیشن پارٹی انتخابات چیک نہیں کر سکتا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی آئینی ذمے داری ہے کہ سیاسی جماعتوں کے انتخابات یقینی بنائے اور الیکشن ایکٹ کے مطابق جماعت کے ہر رکن کو پارٹی الیکشن میں یکساں موقع ملنا چاہیے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے انتخابی نشان سے متعلق الیکشن کمیشن کی پشاور ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف اپیل کی کئی روز سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے ہفتے کی رات گئے فیصلہ سنایا جس میں عدالت عظمیٰ نے پی ٹی آئی کے انتخابی نشان ’بلے‘ سے متعلق پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، جس کے بعد پی ٹی آئی کو ’بلے‘ کا انتخابی نشان نہیں ملے گا۔
پی ٹی آئی سے ’بلا‘ چلا گیا، سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا
کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کی اور یہ فیصلہ متفقہ طور پر سنایا گیا۔