پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات سے انکار نہیں کیا وہ چاہتے ہیں بامعنی مذاکرات ہوں۔
اے آر وائی کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں مذکرات سے متعلق پوچھا انھوں نے انکار نہیں کیا، بانی نے کہا کسی کو بات کرنی ہے تو مجھ سے براہ راست بات کریں
علی محمد خان نے کہا کہ جس سے بھی بات ہو بامعنی ہونی چاہیے اور اس کا نتیجہ نکلنا چاہیے، بانی پی ٹی آئی باہر آکر ایک بیان دیں گے تو معاملات بہتر ہونا شروع ہوجائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ 24نومبر کو پی ٹی آئی جلسہ نہیں بلکہ پرامن دھرنا دے گی، 24نومبر کو جلسہ نہیں ہوگا، وہاں پرامن طور پر بیٹھے رہیں گے، اسلام آباد میں پہنچ کر کتنے دنوں تک بیٹھیں گے یہ وہیں پتا چلےگا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی اس وقت عوام کی سب سے زیادہ مقبول جماعت ہے، ایسا نہیں ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو پارٹی قیادت پر اعتماد نہیں۔
انھوں نے کہا کہ علیمہ خانم اپنے بھائی اور بشریٰ بی بی اپنے شوہر کےلیے جدوجہد کررہی ہیں، علیمہ خانم، بشریٰ بی بی کے کوئی سیاسی عزائم نہیں صرف بانی کی رہائی کیلئے جدوجہد کررہی ہیں، دونوں اگر سیاست کرنا چاہیں تو پارٹی میں کارکن کی حیثیت سے کرسکتی ہیں۔
علی محمد خان نے کہا کہ مسئلہ تب ہوتا ہے جب کسی کو رشتے کی بنیاد پر بڑا عہدہ ملے، یہ جب ہوگا تب دیکھا جائےگا، خواجہ آصف ریحانہ ڈار سے صحیح معنوں میں جیت کرآئیں گے تب ان کو اہمیت دیں گے۔