فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر نہیں آئیں گے کیونکہ بہت تاخیر ہوگئی ہے، دعا ہوگی فیض حمید اور حواریوں کی بات سزائے موت تک نہ جائے۔
پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ فیض حمید کیخلاف چارج شیٹ ہوگئی ہے اب سزاؤں کا تعین ہوگا، فیض حمید نے شواہد اور ثبوت دے دیئے ہیں، بانی پی ٹی آئی پر قاتلانہ حملے کا کیس بہت اہم ہے، ایک اور کیس ہے جب سامنے آئیگا تو بانی پی ٹی آئی کے پیر کے نیچے سے زمین نکل جائےگی۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ بات چیت کے ذریعے ہی اسپیس بنانی پڑتی ہے اور نکالنا پڑتی ہے، مولانا فضل الرحمان کا مینڈیٹ کےپی میں چوری کیا گیا اس کا ازالہ کوئی نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ملک کی تاریخ رہی ہے ایوان سے لوگوں کو پھانسی چڑھتے دیکھا ہے، ہمارے ملک کی تاریخ رہی ہے جیل سے لوگوں کو ایوان میں جاتے دیکھا، انصاف کی بنیاد پر سابق ڈی جی آئی ایس آئی کا ٹرائل ہورہا ہے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر قاتلانہ حملے سے پہلے انھیں بتایا تھا کہ آپ پرفائرنگ ہوگی، بانی پی ٹی آئی پر قاتلانہ حملے کے بینفشری کون تھے، فائدہ کس کو ہونا تھا، لیپ ٹاپ، فون اور فیض حمید کے سہولت کار شواہد دینگے تو سب سامنے آجائیگا۔
انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر قاتلانہ حملے میں ایک اور نام بھی شامل ہے وہ بھی سامنے آئیگا، وہ نام آج کل بانی پی ٹی آئی کے بہت قریب ہے وہ بھی قاتلانہ حملے میں ملوث تھا
قمر باجوہ پر بھی الزام لگا سکتے ہیں لیکن جب دو طاقتور مل جائیں تو پھر مشکل ہوتی ہے، وزیراعظم اور ڈی جی آئی ایس آئی ایک ہوجائیں تو آرمی چیف کیاکرسکتے تھے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے فیض حمید کو بھرپور استعمال کیا ہے، آرمی چیف کو کریڈٹ دینا چاہیے کوئی طاقتور انصاف کے کٹہرے سے بچ نہیں سکتا، مراد سعید، حماد اظہر کیوں بھگوڑے ہیں کیوں سامنے نہیں آتے۔
انھوں نے کہا تھا کہ ن لیگ میں ایسے بہت سے اچھے چہرے تھے جو اب ن لیگ کا حصہ نہیں، نواز شریف کا ایک مسئلہ ہے کہ وہ ہمیشہ ایک دوسرے پر الزامات لگائیں گے، فیض حمید کیلئے بانی پی ٹی آئی نے بہت کچھ کیا، 24 نومبر کی کال بھی فیض کیلئے تھی۔