سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہوگا تو میرے لیے سرپرائز نہیں، فیض حمید کے کرائم کے ثبوت جمع کرلیےگئے۔
اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ آرمی چیف نے ایک بنیاد رکھی ہے کہ کوئی قانون سے بالاتر نہیں، سپہ سالار نے اپنے ادارے کے تگڑے انسان کو بھی ٹرائل میں کھڑا کیا، فیض حمید نے جو کرائم کیے تھے اس کے ثبوت ایک جگہ کرلیے گئے ہیں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف فیض حمید شواہد اور گواہیاں دے چکے ہیں، ایسا نہیں ہوسکتا کہ فوج اپنے فوجی کا ٹرائل کرے اور دوسرے کا نہ کرے۔
انھوں نے بتایا کہ ارشد شریف کا کیس بھی ابھی باقی ہے، آگے ابھی بہت کچھ ہونا ہے ہوسکتا ہے سزائے موت نہ ہو عمرقید ہوجائے، پشاور میں سب سے پہلے پی ٹی آئی نے احتجاج کیا تھا اس وقت فیض حمید کورکمانڈر تھے۔
سینیٹر کا کہنا تھا کہ فیض حمید اس لیول تک کیسے پہنچے اس میں انھیں وزیراعظم ہاؤس کی پشت پناہی حاصل تھی، بانی پی ٹی آئی کیساتھ کیساتھ اوربھی کئی لوگ اس میں آئیں گے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ مراد سعید، حماد اظہر کیوں بھاگے ہوئے ہیں اور بھی کئی نام ہیں، بی بی بانی پی ٹی آئی کی جان کیوں لینا چاہتی ہیں کیونکہ مقبولیت ہے، ہمیں دعائیں کرنی ہیں کہ پھانسی کی سزا نہ ہوعمرقید کی سزا ہوجائے۔
انھوں نے کہا کہ بی بی بانی پی ٹی آئی کو بچاسکیں نہ فیض حمید کو بچاسکیں، حواریوں علی امین گنڈاپور جیسے لوگوں نے بھی پوری کوشش کرلی
فیصل واوڈا نے کہا کہ فیض حمیدکوبچانےکی کوشش تھی اسی لیے24نومبرکواحتجاج کی کال دی گئی، دہشت گردی کی بنیاد پر احتجاج کرنے ہیں تو 3 یا 13 میں نہیں رہیں گے۔
انھوں نے کہا کہ کفن پوش واقعی میں کفن باندھ لیں توبہتر رہےگا، پی ٹی آئی کی پریس ریلیزیں ہیں انھیں لے ڈوبی ہیں۔