اسلام آباد: حکومت نے صحت کے میدان میں ایک اور انقلابی قدم اٹھا لیا، پاکستان پارہ والے آلات پر پابندی لگانے والے ممالک میں شامل ہونے جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے پارہ والے طبی آلات پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے، دنیا کے صرف چند ممالک میں پارہ والے طبی آلات کے استعمال پر پابندی ہے۔
[bs-quote quote=”چھ ماہ بعد تھرمامیٹر اور بی پی اپریٹس کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارتِ صحت نے پارے پر پابندی کے لیے حکمتِ عملی تیار کر لی، وزیرِ صحت نے پارے پر پابندی کا فیصلہ ماہرینِ صحت کی سفارش پر کیا ہے۔
کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے مرکری والے آلات کے استعمال پر پابندی بہ تدریج لگائی جائے گی، اور 6 ماہ بعد مرکری والے طبی آلات پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔
ذرائع نے کہا کہ پارہ والے تھرمامیٹر اور بی پی اپریٹس کے استعمال پر پابندی ہوگی، دانتوں میں بھرائی کے لیے پارے کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا سگریٹ پینے والوں پر گناہ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ مرکری اور اس سے تیار شدہ طبی آلات نہ صرف صحت بلکہ ماحول کے لیے بھی دشمن ہیں، پارہ بچوں اور حاملہ خواتین کی صحت کے لیے شدید نقصان دہ ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارتِ صحت مرکری پر پابندی سے متعلق صوبوں کو بھی ایک مراسلہ جلد ارسال کرے گی، جس میں صوبوں کو پابندی پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کی ہدایت کی جائے گی۔
طبی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مرکری کے متبادل ذرائع والے طبی آلات اب مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔ خیال رہے کہ ملک میں بچوں کے دانتوں میں پارہ کی بھرائی پر پہلے ہی پابندی عائد ہے۔
یاد رہے کہ دو دن قبل حکومت پاکستان نے سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے سگریٹ پینے والوں پر گناہ ٹیکس متعارف کرا دیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ کاربونیٹڈ ڈرنکس پر بھی گناہ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔