اسلام آباد: حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے متعلق لچک دکھاتے ہوئے پی اے سی کے چیئر مین کے لیے اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیرِاعظم نے اپوزیشن سے رابطے کی منظوری دے دی۔
[bs-quote quote=”پی اے سی کے چیئرمین کے عہدے کے لیے شہباز شریف کا نام متنازعہ ہے: فواد چوہدری” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
اجلاس کے اختتام پر وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی اے سی کے چیئرمین کے عہدے کے لیے شہباز شریف کا نام متنازعہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن مناسب نام تجویز کرے تو ہم اپنا نام واپس لینے کو تیارہیں، فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے لیے فخر امام کا نام تجویز کیا ہے۔
وزیرِ اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ اگر اپوزیشن کو یہ نام پسند نہیں تو وہ نیا نام سامنے لا سکتی ہے، تاہم انھوں نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو متنازعہ قرار دے دیا۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر رہنما افتخار درّانی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے شاہ محمود قریشی کو رابطوں کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری کا پھر شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے پر اعتراض
اس موقع پر فواد چوہدری نے اپوزیشن کی جانب سے بلائے جانے والے آل پارٹیز کانفرنس کے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ آل پارٹیز کرپٹ کانفرنس ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف اور اپوزیشن کے درمیان پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے پر اختلاف چلتا آ رہا ہے، وزیرِ اطلاعات نے پی اے سی کی سربراہی حکومت کا حق قرار دیا جبکہ اپوزیشن کا مؤقف ہے کہ یہ حق اپوزیشن کو حاصل ہے۔