اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت نے 24 نومبر کے پُرتشدد واقعات کی تحقیقات کیلیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی مظاہرے پر تشدد کا ذمہ دار شہباز شریف اور محسن نقوی کو سمجھتے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ عمران خان کی مذاکرات کیلیے شرائط واضح ہیں جس کیلیے ہماری ٹیم موجود ہے، آئین اور قانون کی بالادستی ہوگی تو ملک آگے بڑھے گا، سول نافرمانی تحریک پر عمران خان کی ہدایت کے مطابق عمل کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: محمود خان اچکزئی کو پی ٹی آئی کے حکومت سے مذاکرات پر تحفظات
انہوں نے کہا کہ اختر مینگل کو بھی دعوت دیں گے جبکہ تمام اپوزیشن جماعتوں سے ملیں گے، کچھ تجاویز پر تبادلہ خیال کیا ہے وہ عمران خان سے ڈسکس کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی اور 24 نومبر پر عدالتی کمیشن ہمارا مطالبہ ہے، مذاکرات میں دیر نہیں ہوئی ہم پرامن شہری ہیں۔
عمر ایوب کے ہمراہ اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے پر تشویش ہے اور ہمارے تحفظات سچ ثابت ہوئے، حکومتی لوگ مذاق بنا رہے ہیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ ڈرامے چھوڑیں اور اس ملک کو آئین اور قانون کے مطابق چلائیں۔
سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کے بارے میں دباؤ کا تاثر نہ دیا جائے، مذاکرات برابری کی بنیاد پر ہوں گے، ہم نے منتیں ڈھائی سال میں نہیں کیں تو اب کیوں کریں؟
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہمارے پاس کھونے کیلیے کچھ نہیں ہے، آنے والے چند دنوں میں اور فیصلے سامنے آئیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ مائنس عمران خان پر کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔