لاہور کے علاقے کاہنہ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو جلسے کیلیے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دیا گیا وقت ختم ہونے کے پولیس حرکت میں آگئی۔
جلسے کا وقت ختم ہونے پر پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے جلسہ منتظمین سے رابطہ کیا۔ پولیس نے کہا کہ جلسہ وقت پر ختم نہ کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی، جلسہ منتظمین نے 6 بجے جلسہ ختم کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔
پولیس افسران کی جانب سے اہلکاروں کو ہدایات دی گئیں کہ رنگ روڈ کے تمام انٹری پوائنٹس بند کر کے گاڑیاں کھڑی کر دیں اور گاڑیوں کے ڈرائیوروں سے چابیاں لے لی جائیں۔
وائرلیس پیغام کے بعد اہلکاروں نے ہدایات پر عمل شروع کر دیا اور شہر کے داخلی راستوں کو بھی بند کرنا کر دیا۔ موٹروے بابو صابو انٹرچینج، شاہدرہ ٹریفک کیلیے بند اور عبدالستار ایدھی انٹرچینج بند کر دیا۔ موٹروے بند ہونے سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
دوسری جانب، پولیس اہلکار پی ٹی آئی جلسے میں اسٹیج پر پہنچے اور جلسہ گاہ خالی کروانا شروع کر دی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں قافلہ لاہور پہنچ گیا۔ جسلے سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سمیت دیگر نے شرکا سے خطاب کیا تاہم عمر ایوب، اسد قیصر اور علی امین گنڈاپور خطاب نہیں کر سکے۔