جمعرات, مئی 15, 2025
اشتہار

خواجہ آصف کے بعد اب احسن اقبال کی باری

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ابرار الحق نے اگلے ہفتے احسن اقبال کیخلاف بھی اقامہ رکھنے پرعدالت جانے کا اعلان کیا ہے اور کہا کہ دو اقاموں پر فیصلے کے بعداب احسن اقبال کی باری ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما ابرارالحق نے اے آر وائی نیوز کے خصوصی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احسن اقبال کےاقامے کیخلاف رواں ہفتے عدالت جارہےہیں، کیس کی تیاری کرلی گئی ہے،خواجہ آصف کیس کاانتظارتھا۔

ابرارالحق کا کہنا تھا کہ وکلاسے مشاورت مکمل کرلی ہے جلد کیس فائل کریں گے، احسن اقبال کوخودمستعفی ہوجاناچاہیے، دواقاموں پر فیصلے کے بعد اب احسن اقبال کی باری ہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ احسن اقبال نے کاغذات نامزدگی میں اقامےکاذکرنہیں کیا، احسن اقبال نےسعودی عرب کااقامہ لیااورنوکری کی،وہ پاکستان کے وزیر داخلہ ہیں اوراقامہ رکھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ احسن اقبال کا کیس بھی نواز شریف اورخواجہ آصف جیسا ہے، احسن اقبال نے مدینہ کا اقامہ لیا۔


مزید پڑھیں : عدالت نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا


یاد رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائی کورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا، نااہلی کا فیصلہ آنے کے بعد اب وہ وزیر خارجہ نہیں رہے اور آئندہ انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے سکتے۔

خواجہ آصف کی نا اہلی کے لیے درخواست تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے دائر کی تھی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزیر خارجہ دبئی میں ایک پرائیویٹ کمپنی کے ملازم ہیں جہاں سے وہ ماہانہ تنخواہ بھی حاصل کرتے ہیں۔ غیر ملکی کمپنی میں ملازمت کرنے والا شخص وزیر خارجہ کے اہم منصب پر کیسے فائز رہ سکتا ہے۔


مزید پڑھیں : احسن اقبال کا اقامہ بھی منظرعام پر آگیا


واضح  رہے کہ خواجہ آصف کے بعد احسن اقبال کا اقامہ بھی منظر عام پر آیا تھا، جس میں وہ سعودی عرب کی کمپنی کے ملازم نکلے تھے۔

اقامے کے مطابق احسن اقبال مدینہ منورہ کی کمپنی میں ملازم ہیں ، جس میں ان کا پیشہ مارکیٹنگ اسپیشلسٹ لکھا گیا ہے، یہ اقامہ 21جنوری 2013میں جاری ہوا، جس کی مدت دسمبر 2014میں ختم ہوئی۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں