لندن: تحریک انصاف کے رہنما اور سینئر قانون دان برطانوی دارالحکومت میں زیر زمین اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر گرنے سے زخمی ہوگئے جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما نعیم بخاری نمل کالج کی چندہ مہم کے سلسلے میں لندن میں موجود ہیں وہ ایک مقام سے دوسرے مقام کی طرف جانے کے لیے زیر زمین ریلوے اسٹیشن پہنچے تو گرنے سے زخمی ہوگئے۔
نعیم بخاری کے زخمی ہونے کے بعد انہیں لندن کے سینٹ میریز اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اُن کی حالت خطرے سے باہر بتاتے ہوئے انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل کرلیا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق پی ٹی آئی رہنما کے سر اور پسلیوں میں چوٹیں آئیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نعیم بخاری کے ساتھ پیش آنے والے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جلد اور مکمل صحت یابی کے لیے دعا کی۔
نعیم بخاری کی جلد اور مکمل شفایابی کیلئے دعاگو ہوں ۔ میری اور میرے ساتھ بہت سے لوگوں کی دعائیں نعیم بخاری کے ساتھ ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 2, 2018
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ’نعیم بخاری کی جلد صحت یابی کے لیے میری اور بہت سارے لوگوں کی دعائیں ہیں‘۔
Praying for Naeem Bokhari’s full and speedy recovery from his fall in London.
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) May 2, 2018
تحریک انصاف کی رہنما شیری مزاری نے بھی نعیم بخاری کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
Naeem Bokhari has suffered personal injury whilst on an overseas trip to London,whilst on the platform of a London Underground station platform, Mr. Bokhari experienced a fall. This has resulted in an injury to the head, as well fractured ribs, His condition is stable,our prayers
— Fawad Hussain (@fawadchaudhry) May 2, 2018
تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے نعیم بخاری کے ساتھ پیش آنے والے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جلد صحت یابی کی دعا کی اور لوگوں سے بھی اپیل کی کہ وہ پی ٹی آئی رہنما کو اپنی خصوصی دعاؤں میں یاد رکھیں۔
واضح رہے کہ نعیم بخاری نے 18 جون 2016 کو تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی جس کے بعد انہوں نے پی ٹی آئی کے وکیل کی حیثیت سے عدالتوں میں زیر سماعت کئی مقدمات بھی لڑے۔
مزید پڑھیں: قانون دان نعیم بخاری تحریک انصاف میں شامل
خیال رہے کہ سینئر قانون دان نے 16 فروری 2007 کو اُس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے نام کھلا خط تحریر کیا تھا جس میں انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ منصفِ اعلیٰ نے اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھایا اور صاحبزادے ارسلان چوہدری کو ضابطے کے برخلاف محکمہ پولیس میں سرکاری ملازمت دلائی۔
نعیم بخاری نے اپنے خط میں اُس وقت کے وزیر داخلہ آفتاب احمد شیرپاؤ پر بھی الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے افتخار محمد چوہدری کے بیٹے کو خصوصی سہولتیں اور پروٹوکول فراہم کرنے کے لیے محکمہ پولیس کو ہدایتی مراسلہ جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کچھ بھی کرلیں ان کو سزا ہونے والی ہے، نعیم بخاری
یاد رہے کہ نعیم بخاری کے چوہدری افتخار کو لکھے گئے خط کو پرویز مشرف نے بنیاد بناتے ہوئے چوہدری افتخار کو اُن کے عہدے سے برطرف کر دیا تھا، جس کے بعد 9 مارچ 2016 کو پنجاب بار کونسل نے نعیم بخاری کی رکنیت معطل کردی تھی۔