کوہاٹ: جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین تضادات کا مجموعہ ہیں وہ ہر روز اپنے بیان سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں، پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے اختلافات ختم کرنے کے لیے تین ملاقاتیں کیں مگر میں اپنے مؤقف پر قائم ہوں۔
کوہاٹ میں اسلام کانفرنس کےعوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اسلام دشمن قوتیں اسلام کے نام پر وجود میں آنے والے ملک پاکستان میں اسلامی نظام نافذ کرنے کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان انتہاء پسند نہیں ہیں جبکہ امریکا لاکھوں مسلمانوں کا قاتل ہے، مسلمان آج بھی انسانیت کے خلاف جاری جنگ میں محاذ پر ڈٹا ہوا ہے جبکہ مسلم ممالک میں مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے۔
پڑھیں: ’’ کسی کو اسلام قبول کرنے سے نہیں روکا جاسکتا، فضل الرحمن ‘‘
سربراہ جمعیت علماء اسلام نے کہا کہ ’’مدارس اور مساجد اسلامی تہذیب اور چادر کی حفاظت کرتے ہیں، ان کے خلاف سازشیں کرنے والے ناکام ہوں گے، پشتون علاقوں میں مذہب کی جڑیں بہت گہری ہیں اور انہیں کوئی ختم نہیں کرسکتا‘‘۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ’’ہم حکومت کے اتحادی ضرور ہیں مگر فاٹا اصلاحات کے معاملے پر حکومت سے شدید اختلاف ہے اگر نظریے پر کوئی بات آتی ہے تو ہم حکومت کے خلاف سب سے پہلے سڑکوں پر نکلیں گے‘‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’’خیبرپختونخوا میں کرپشن کی داستانیں بین الاقوامی سروے میں سامنے آئیں اور نیب کے چیئرمین نے بھی تحریک انصاف کی کرپشن سے تنگ آکر استعفیٰ دیا، عمران خان کو چاہیے کہ پہلے اپنے صوبے سے کرپشن کا خاتمہ کریں‘‘۔
مزید پڑھیں: ’’ دھرنے والے خود پانامہ لیکس کی فہرست میں شامل ہیں، مولانا فضل الرحمن ‘‘
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’’تحریک انصاف نے مقتدر حلقوں کی مدد سے اختلافات ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈلوا کر تین ملاقاتیں کیں تاہم میں اپنے مؤقف پر قائم رہا اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ عمران خان کو یہودیوں کا ایجنٹ نہ کہا جائے مگر میں نے آخری ملاقات پر اپنا مؤقف واضح کردیا تھا۔
سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ ’’پشتون علاقوں سے مذہبی جڑیں ختم کرنے کے لیے عالمی طاقتوں نے تحریک انصاف کو خیبرپختونخوا صوبے میں حکومت دی مگر ہم اپنی جدوجہد سے پی ٹی آئی کو آئندہ الیکشن میں شکست دیں گے‘‘۔