تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

”حکومتی جتھے دھونس دھمکی کے ذریعے عدالتوں پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں“

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومتی جتھے دھونس دھمکی کے ذریعے عدالتوں پر دباؤ ڈال کر مرضی کے فیصلے لینا چاہتے ہیں۔

سپریم کورٹ میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی رولنگ کیس کی سماعت کے بعد فواد چوہدری نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کوئی شخص چھوڑا ہی نہیں جس نے عدالت میں گفتگو نہ کی ہو، کراچی ڈوبا ہوا ہے لیکن بار کے صدر یہاں زرداری کی ہدایت پر دلائل دے رہے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اب ایک نکتے پر بات ٹھہر گئی ہے، طے کیا جائے گا کہ اختیار پارٹی سربراہ یا پارلیمانی پارٹی کا ہے، سپریم کورٹ نے طے کرنا ہے پارلیمانی پارٹی یا پارٹی سربراہ کا فیصلہ حتمی ہوگا، حکومت نے بڑے وکیل کیے، کروڑوں روپے خرچ کیے لیکن دلائل میں وزن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے سپریم کورٹ آج فیصلہ دے گی، جس سے ملک میں جمہوریت مزید مضبوط ہوگی، پاکستان کی جمہوریت کے لیے اس کیس کے فیصلے سے بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ججز کیساتھ بدتمیزی اور بدتہذیبی کی گئی لیکن انہوں نے صبر کا مظاہرہ کیا۔

فواد چوہدری کہا کہنا تھا کہ فروغ نسیم کو دلائل دینے کیلئے 2 مرتبہ استعفیٰ دینا پڑا تھا لیکن یہاں اعظم نذیر تارڑ وزیر قانون ہوتے ہوئے خود دلائل دے رہے ہیں، اگر آپ کا وکیل نالائق ہے تو کوئی اچھا وکیل کرلیتے، اور اگر اپنے وکلا پر بھروسہ نہی تو اعظم نذیر تارڑ کو وزارت سے استعفیٰ دے کر دلائل دینے چاہیے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ماضی میں اعظم نذیر تارڑ کا کیا کردار رہا ہے سب کوپتہ ہے، اعظم نذیر تارڑ، رانا ثنااللہ اور عطا تارڑ نے بھی پریس کانفرنس میں دھمکی دی، صبح اتحادی جماعتوں کے قائدین نے بھی دھمکیاں دی، سپریم کورٹ نے بہت صبر کا مظاہرہ کیا اور کوئی دباؤ برداشت نہیں کیا۔

فرخ حبیب نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 3 ماہ سے جعلی وزیراعلیٰ پنجاب بیٹھا ہے، کب تک صوبہ ایسے چلایا جائے گا، پنجاب کی عوام نے انتخابات کے ذریعے اپنا فیصلہ سنادیا ہے، پہلے انہوں نے لوٹوں کے ذریعے حکومت بنائی، جسے عدالت نے گھر بھیج دیا۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 63 ون اے بی اور سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی واضح ہے، عدالت سادہ سوال پوچھ رہی ہے، ڈپٹی اسپیکر بتادیں کون سے فیصلےکی تشریح کی، حکومتی اتحادی جماعتیں اکٹھی ہو کر عدالت پر حملے کررہی ہے، دھونس دھمکی سے عدالت پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

فرخ حبیب نے کہا کہ پاکستان میں آئین وقانون کی بالادستی کیلئے فیصلے ہوں گے، جو لوگ انتشار پھیلانا چاہتے ہیں ان کا راستہ ہمیشہ کیلئے رکنا چاہیے۔

ملیکہ بخاری نے کہا کہ مطمئن ہیں اعلیٰ عدالتیں فیصلوں کا اختیار جتھوں کو نہیں دے رہیں، عدالت محترم ہے میرٹ پر فیصلہ کرے گی، حکومتی جتھے دھونس دھمکی کے ذریعے عدالتوں پر دباؤ چاہتے ہیں، دھونس دھمکی کی سیاست ماضی کاحصہ ہے، اب ایسا نہیں چلے گا، امید کرتے ہیں ججز اختیار اپنے پاس رکھیں گے، سپریم کورٹ سے اچھے فیصلے کی امید ہے۔

Comments

- Advertisement -