منگل, ستمبر 17, 2024
اشتہار

پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری، اسپیکر قومی اسمبلی کا واقعے پر ایکشن لینے کا اعلان

اشتہار

حیرت انگیز

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے گزشتہ روز اسلام آباد پولیس کے پارلیمنٹ ہاؤس سے پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کی گرفتاری کے واقعے پر ایکشن لینے کا اعلان کیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں پی ٹی آئی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے اراکین نے گزشتہ روز اسلام آباد پولیس کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہوکر تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف یک آواز ہوکر ایکشن لینے کا مطالبہ کیا جس پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے واقعے پر ایکشن لینے کا اعلان کر دیا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اپنی رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ کل رات جو کچھ ہوا ہے، اس پر یقینی طور پر ایکشن لینا پڑے گا۔ میں نے کل رات کی تمام فوٹیجز منگوا لی ہیں۔ ان فوٹیجز کو دیکھ کر ذمے داروں کا تعین کیا جائے گا اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

- Advertisement -

ایاز صادق نے مزید کہا کہ 2014 میں ایک جماعت کے سربراہ اور اس کے کزن نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا تھا۔ دوسرا حملہ پارلیمنٹ لاجز میں مولانا صلاح الدین کے کمرے پر ہوا تھا اور کل رات جو پارلیمنٹ میں ہوا، میں اسے تیسرا حملہ سمجھتا ہوں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ 2014 کے واقعے پر بھی مقدمہ درج کرایا تھا اور اب حقائق دیکھ کر دوبارہ مقدمہ درج کرائیں گے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو اپنے چیمبر میں طلب کر لیا۔ اس موقع پر محمود خان اچکزئی نے گرفتار ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کا مطالبہ کیاا، جس پر ایاز صادق نے کہا کہ مشاورتی اجلاس میں تمام معاملات پر غور ہوگا۔

واضح رہے کہ پی ٹی رہنما علی محمد خان نے گزشتہ شب کے واقعے کو پاکستان کی جمہوریت کا 9 مئی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ پر دھاوا بولنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 لگایا جائے۔

پیپلز پارٹی نے اس انداز میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے پارلیمنٹ پر حملہ قرار دے دیا ہے۔

کل رات جمہوریت کا 9 مئی تھا، پارلیمنٹ پر دھاوا بولنے والوں پر ’’آرٹیکل 6‘‘ لگایا جائے، علی محمد خان

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں