منگل, اگست 27, 2024
اشتہار

پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں کی فہرست سے متعلق اہم فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کی فہرست تبدیل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

پارٹی سے منسلک ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ مخصوص نشستوں کیلیے دیے گئے نام اور فہرست کو تبدیل کیا جائے گا جبکہ پرانی فہرست میں شامل ناموں کو بھی تبدیل کرنے پر مشاورت کا آغاز کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ مخصوص نشستوں کیلیے خواتین اور اقلیتی امیدواروں کی فہرست میں تبدیلی ہوگی، بانی پی ٹی آئی کے سامنے تبدیل شدہ فہرست اور نام رکھے جائیں گے، پارٹی کی سینئر قیادت کو پرانی فہرست میں موجود چند ناموں پر تحفظات ہیں۔

- Advertisement -

پارٹی ذرائع نے بتایا کہ نئے نام پارٹی قیادت کی مشاورت سے شامل کیے جائیں گے جبکہ چیئرمین بیرسٹر گوہر خان کا کہنا ہے کہ نئی فہرست کی حتمی منظوری بانی پی ٹی آئی دیں گے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیتے ہوئے مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو دینے کا فیصلہ غیر قانونی قرار دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مخصوص سیٹوں کا فیصلہ آٹھ پانچ سے سنایا جس کا اطلاق قومی اور تمام صوبائی اسمبلیوں پر ہوگا۔

فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین کے خلاف تھا، پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی اور رہے گی، انتخابی نشان کسی سیاسی جماعت کو الیکشن لڑنے سے نہیں روکتا۔

اس میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے اسی ارکان اسمبلی کی فہرست پیش کی، جس میں سے انتالیس ارکان کا تعلق پی ٹی آئی سے تھا، پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کیلئے درخواستیں الیکشن کمیشن کو پندرہ دن میں جمع کرائے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس جمال مندوخیل کے اختلافی نوٹ سے اتفاق کیا۔ چیف جسٹس نے جسٹس جمال کا اختلافی نوٹ پڑھ کر سنایا کہ آئین میں نئے الفاظ شامل کرنا ترمیم کے مترادف ہیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سپریم کورٹ آئین میں مصنوعی الفاظ کا اضافہ نہیں کر سکتی، آئینی تشریح کے ذریعے نئے الفاظ کا اضافہ کرنا آئین دوبارہ تحریر کرنے کے مترادف ہے، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس فیصلے کی غلط تشریح کی، الیکشن کمیشن کو کسی جماعت کے ارکان کو آزاد قرار دینے کا اختیار نہیں۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مخصوص نشستوں کے معاملے پر 18 جولائی کو اہم اجلاس طلب کر رکھا ہے جس میں عدالت عظمیٰ کے حکم کی روشنی میں عمل درآمد کے پہلوؤں پر غور کیا جائے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں