پشاور: بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کر دی گئی، جس میں 9 اراکین قومی اسمبلی کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست کی تحقیقاتی رپورٹ عمران خان کو پیش کر دی گئی، ناقص کارکردگی پرگورنر کے پی، اور اسپیکر اسد قیصر سمیت 9 اراکین قومی اسمبلی ذمہ دار قرار دیے گئے ہیں۔
4 صوبائی وزرا سمیت 11 اراکین صوبائی اسمبلی بھی شکست کے ذمہ دار قرار دیے گئے ہیں، دوسری طرف رپورٹ میں افراط زر، مہنگائی، پارٹی کے اندرونی اختلافات کو بھی شکست کی وجہ قرار دیا گیا۔
تحقیقاتی رپورٹ میں اضلاع کی سطح پر بھی ذمہ داروں کا تعین کیا گیا ہے، پشاور میئر کا ٹکٹ گورنر شاہ فرمان، کامران بنگش اور تیمور جھگڑا کی سفارش پر دیا گیا تھا، رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کا مئیر کا امیدوار کم مارجن سے ہارا، میئر کی شکست میں ارباب شہزاد خاندان کی پارٹی امیدوار کی مخالفت بڑی وجہ قرار دی گئی۔
تحصیل بڈھ بیر میں شکست کی وجہ گورنر شاہ فرمان اور ایم این اے ناصر موسیٰ زئی میں اختلافات تھے، متھرا میں شکست ارباب نور عالم اور ایم پی اے ارباب وسیم کی مخالف امیدوار کی حمایت کی وجہ سے ہوئی، پشتہ خرہ تحصیل میں ٹکٹ گورنر کی سفارش پر دیا گیا جو جے یو آئی جیت گئی۔
رپورٹ کے مطابق چارسدہ میں ایم این اے فضل محمد نے نسبتاً کمزور امیدوار کو ٹکٹ دیا، متعلقہ ایم پی اے فضل الشکور نے مخالف امیدوار کے حق میں مہم چلائی، ضلع خیبر میں ٹکٹ وفاقی وزیر نورالحق قادری اور ایم این اے کی سفارش پر دیا گیا لیکن یہ امیدوار بھی ہار گیا۔
ایم پی اے شفیق پر بھی پارٹی امیدوار کی حمایت نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، مردان میں تمام ٹکٹ عاطف خان نے دیے مگر کوئی سیٹ نہیں جیتا، پارٹی ورکرز سے مشاورت نہ کرنے کی شکایات بھی سامنے آئیں، صوابی میں ٹکٹ اسپیکر اسد قیصر اور شہرام ترکئی کی سفارش پر دیے گئے، جہاں حکمران جماعت صرف ایک سیٹ جیتنے میں کامیاب رہی۔
رپورٹ کے مطابق کوہاٹ میں ٹکٹ سیف اللہ نیازی کی سفارش پر دیے گئے جو مکمل ناکام ہوئے، کوہاٹ میں سیٹ نہ جیتنے کی وجہ شہریار آٖفریدی کو قرار دیا گیا، جنھوں نے پارٹی امیدوار کے خلاف مہم چلائی، ہنگومیں پارٹی ٹکٹ مقامی ایم پی اے کی سفارش پر دیا گیا جو ہار گیا، بنوں میں صوبائی وزیر شاہ محمد پر پارٹی امیدوار کے خلاف مہم چلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
لکی مروت میں شکست کی وجہ ہشام انعام اللہ اور علی امین گنڈاپور کے درمیان اختلاف تھے، ٹکٹ علی امین گنڈاپور کی سفارش پر دیا گیا تھا، ہری پور میں ایوب برداران کی ٹکٹ تقسیم کے باجود شکست ہوئی۔
بونیر میں ٹکٹ وزیر اعلیٰ کی سفارش پر دیے گئے، بونیر میں 3 امیدواروں کو ٹکٹ دیے گئے تھے جو جیت گئے۔