منگل, جولائی 1, 2025
اشتہار

کیا پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی سے استعفے دینے والے ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مخصوص نشستوں کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی سے استعفوں کا امکان مسترد کر دیا۔

پی ٹی آئی رہنما ملک عامر ڈوگر نے اپنے بیان میں کہا کہ ماضی میں اسمبلیوں سے نکلنا ہماری بڑی غلطی تھی جس کا آج تک خمیازہ بھگت رہے ہیں، دو صوبائی اسمبلیاں توڑنا ہماری بہت بڑی غلطی ثابت ہوا۔

ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ ہم اسی اسمبلی کے میدان سے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، 85 ارکان کے بدلے مخصوص نشستوں کو مال غنیمت کے طور پر دے دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی جماعتوں نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو ساتھ ملانے کی کوششیں تیز کر دیں

انہوں نے کہا کہ جن کے پاس 17 سیٹیں تھیں انہیں دو تہائی اکثریت دے دی گئی، سیاسی جماعتیں کس منہ سے ان مخصوص نشستوں پر اپنے ارکان بٹھائیں گے۔

ملک عامر ڈوگر سے صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی پارٹی کے آزاد لوگ کسی اور جماعت میں جا سکتے ہیں کیا ان پر دباؤ ہے؟

اس پر ان کا کہنا تھا کہ جو جانے والے تھے وہ پنچھی بھاری قیمت کے عوض اُڑ گئے، اب کوئی ایم این اے یا ایم پی اے چھوڑ کر نہیں جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 85 ارکان باقی رہ گئے ہیں ان کے حلف نامے بھی چیک کرنے کا کہا گیا ہے، ایسا ظلم دنیا کی کسی پارلیمنٹ میں نہیں ہو رہا جو پی ٹی آئی کے ساتھ ہو رہا ہے۔

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کا فیصلہ

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا دیا اور عدالت عظمیٰ کا گزشتہ سال 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ بحال کیا۔

فیصلے کے بعد سنی اتحاد کونسل (پاکستان تحریک انصاف) مخصوص نشستیں سے محروم ہوگئی۔ اس کے کوٹے کی نشستیں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت قومی اسمبلی میں موجود دیگر جماعتوں کو ملیں گی۔

کیس کے فیصلے پر پی ٹی آئی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آج ایک بار پھر ہمارے آئینی حق پر ڈاکا ڈال دیا گیا، سپریم کورٹ کے گزشتہ سال 12 جولائی کے فیصلے کے تحت مخصوص نشستوں کا آئینی استحقاق تسلیم کیا گیا تھا، یہ وہ وقت تھا جب عدالت نے آئین کی روشنی میں فیصلہ دیا تھا جب کہ آج ایک ایسا فیصلہ آیا ہے جس نے انصاف کی روح کو کچلا ہے۔

پی ٹی آئی نے کہا کہ آج کے فیصلے میں پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کو چھین کر مال غنیمت کی طرح بانٹا گیا ہے، پہلے بلے کا نشان چھینا گیا اور اب مخصوص نشستوں کا حق بھی چھین لیا گیا، ہم پر ہر دروازہ بند کر دیا گیا مگر ہمارے دل اور زبان پر تالے نہیں لگائے جا سکتے۔

ردعمل مین کہا گیا کہ ہم انصاف کے نظام سے ناامید ہو چکے ہیں لیکن عوام سے نہیں، ہماری آج بھی ایک امید باقی ہے اور وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں