لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے ایم این ایز نے اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی ایم این ایز استعفوں کے سلسلے میں قومی اسمبلی کے اسپیکر کے سامنے پیش ہوں گے، پی ٹی آئی قیادت آج عمران خان سے مشاورت کے بعد حتمی تاریخ کا تعین کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان آج پارٹی مشاورت میں حتمی تاریخ کی منظوری دیں گے، تحریک انصاف نے یہ فیصلہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے، خط پر جواب نہ ملنے پر کیا۔
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کچھ روز قبل اسپیکر کو خط لکھ کر اپنی جانب سے ان کے سامنے استعفوں کی تصدیق کرنے کے لیے وقت مانگا تھا، لیکن تاحال اسپیکر نے استعفوں کی تصدیق کے لیے وقت نہیں دیا۔
پی ٹی آئی نے 23 دسمبر کو اسمبلیاں توڑنے کے بعد کی تیاری شروع کر دی
پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ اب ایم این ایز خود تاریخ کا اعلان کر کے قومی اسمبلی کے اسپیکر کے سامنے پیش ہوں گے۔
ادھر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدھ یا جمعرات کو ہم قومی اسمبلی جا رہے ہیں، اسپیکر سے ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارے تمام استعفے منظور کیے جائیں، انھوں نے کہا کہ ہم اسمبلی جاتے ہیں اور اسپیکر صاحب پھڑک کر ادھر سے نکل جاتے ہیں، اور پھر ٹی وی پر کہا جاتا ہے کہ ہم تنخواہیں لے رہے ہیں، اپریل کے بعد سے تو کسی کو تنخواہ نہیں ملی۔
وزیر اعظم کا پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے معاملے پر نواز شریف کو اہم فون
فواد چوہدری نے کہا ہمارے پاس پنجاب اسمبلی میں ارکان کی تعداد 188 ہے، پی ڈی ایم کے پاس ارکان کی تعداد 178 ہے، ن لیگ تحریک عدم اعتماد لے آئے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ تمام نشستوں پر فوری طور پر انتخابات کرائے جائیں، یہ انتخابات صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کے ساتھ ہی کرائے جائیں، فواد چوہدری نے کہا میں ن لیگ کو کہتا ہوں کہ الیکشن کمیشن کو پارٹنر کے طور پر استعمال نہ کریں، الیکشن ہونے دیں، پوری امید ہے یہ قومی اسمبلی توڑ دیں گے کیوں کہ الیکشن کے بعد ن لیگ کو امیدوار بھی نہیں ملیں گے۔