اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ محسوس ہو رہا ہے مذاکرات میں اسٹیبلشمنٹ آن بورڈ ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ حکومت نے یقین دہانی کروائی تھی عمران خان سے ملاقات کروائی جائے گی لیکن 3 دن ہوگئے ابھی تک ہماری ملاقات نہیں کروائی گئی۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پہلے جو ملاقات کروائی گئی تھی اس کمرے میں 3 لوگ سے زیادہ نہیں بیٹھ سکتے تھے، حکومتی کمیٹی کو کہا تھا کہ کھلی جگہ پر ملاقات کروائیں تاکہ مشاورت کریں، ہم سمجھ رہے تھے پیر کو ملاقات کروا دی جائے گی تو منگل کو مذاکرات کا دوسرا دور ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں سننے والے سننا چاہتے ہیں کہ ہماری عمران خان سے کیا بات ہوتی ہے، عدالتی احکامات پر بھی ملاقات نہیں کروائی جاتی تو ہم کیا سمجھیں؟ ملاقات کی اجازت نہیں ملتی تو مذاکرات ہی ختم ہو جائیں گے۔
رہنما سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ ہمیں کہا گیا تھا کہ دو تین دن میں ملاقات کروا دی جائے گی لیکن ملاقات ہی نہیں ہو رہی تو مطلب مذاکرات میں ڈیڈ لاک آگیا، رانا ثنا اللہ نے کل کہا تھا کہ آج عمران خان سے ملاقات کروا دی جائے گی لیکن آج بھی ملاقات نہیں کروائی گئی تو اس کو ڈیڈ لاک ہی کہیں گے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا تھا کہ خواجہ آصف نے 15 دن سے بیانیہ بنا رکھا تھا کہ مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں لیکن اب وہ بھی کہتے ہیں کہ اگر خدا نخواستہ مذاکرات ناکام ہوگئے، مشترکہ اعلامیے میں ہماری ڈیمانڈز عرفان صدیقی نے پڑھ کر بتائی ہیں، ہم نے حکومت سے بھی پوچھا کہ آپ کی کوئی ڈیمانڈ ہیں تو کہا گیا نہیں، حکومت ہمیں یہ تحریری طور پر دے کہ ان کی کوئی ڈیمانڈز نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو پیشکش حکومت کی طرف سے نہیں تھی، ان کو پہلے کہا گیا تھا کہ 3 سال کیلیے ملک سے چلے جائیں لیکن انہوں نے اس پیشکش کو مسترد کر دیا تھا، ان کو پیشکش میرے سامنے کمیونی کیٹ کی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پیشکش وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ذریعے نہیں کی گئی تھی، ہاؤس اریسٹ کی باتیں ہو رہی ہیں لیکن بانی واضح کہہ چکے پہلے رہنما اور کارکن رہا ہوں گے۔