اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کے فیصلےکی مخالفت کردی اور کہا ہے کہ شہباز شریف حدیبیہ پیپر ملزکیس میں ملوث ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے شہبازشریف کو وزیراعظم بنانے کے فیصلے پراعتراض اٹھا دیا ، ترجمان پی ٹی آئی نعیم الحق کا کہنا ہے کہ شہباز شریف حدیبیہ پیپر ملزکیس میں ملوث ہیں، شہباز شریف شوگر ملزکی غیرقانونی منتقلی کے بھی ذمہ دار رہے، کیسز میں ملوث ہونے پر شہبازشریف ایم این اے، ایم پی اے بننے کے اہل نہیں۔
گذشتہ روز سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیراعظم ہاؤس میں اہم مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں نئے قائد ایوان کے لیے ناموں پر غور کیا گیا، وزیراعظم کیلئے شاہد خاقان، راناتنویر، خرم دستگیر کے ناموں پر غور کیا گیا۔
مزید پڑھیں : نئے وزیراعظم کی نامزدگی، شہباز شریف فیورٹ، حتمی فیصلہ نوازشریف کے سپرد
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے وزیراعظم کی نامزدگی پینتالیس دن کیلئے کی جائے گی، جس کے بعد شہباز شریف کو قیادت سونپی جائے گی، شہباز شریف قومی اسمبلی آنے کے لیے نواز شریف کی نشست این اے ایک سو بیس سے الیکشن لڑیں گے۔
دوسری جانب ن لیگ کیجانب سے متوقع وزیر اعظم شہبازشریف حدیبیہ پیپر مل کیس میں شامل ہیں، اس تناظر میں خادم اعلیٰ کے لیے وزارت اعظمیٰ کی کرسی سنبھالناآسان نہ ہوگا۔
خیال رہے کہ شہباز شریف سترہ جون کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے تو ان سے حدیبیہ معاملہ التوفیق انویسٹمنٹ فنڈز کے قرض کے ذریعے لندن کی جائیدادوں کے حوالے سے پوچھ گچھ کی گئی اور اب جب سپریم کورٹ حکم نامے کے تحت چھ ہفتوں کے اندر اسحق ڈار کے خلاف حدیبیہ پیپر ملز کا ریفرینس جب فائل کیا جائے گا تو شہباز شریف بھی یقینی طور پر اس کے گھیرے میں آ جائیں گے۔
حدیبیہ کیس کے علاوہ جے آئی ٹی کے سامنے انہوں نے گلف اسٹیل مل کے کاغذات پر اپنے ہی دستخط پہچانے سے انکار کر دیا تھا، جس کے بارے میں بھی تحقیقات ہونی باقی ہیں۔
ماہرین کے مطابق خادم اعلیٰ کے لیے وزارت اعظمیٰ کا تخت کانٹوں کی سیج ثابت ہو سکتا ہے۔