پاکستان تحریک انصاف کے آج کے احتجاج کے پیش نظر اڈیالہ جیل راولپنڈی آنے اور جانے والے تمام راستوں کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے آج احتجاج کی کال دی گئی ہے۔ مظاہرین کو روکنے کے لیے جہاں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت مختلف شہروں، سڑکوں، موٹر ویز کو بند کیا گیا ہے، وہیں اڈیالہ جیل آنے اور جانے والے تمام راستوں کو بھی مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔
پنڈی انتظامیہ نے مرکزی شاہراہ اڈیالہ روڈ کو ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے جب کہ جیل جانے والے راستے پر کنٹینرز کھڑے کر دیے گئے ہیں۔
انتظامیہ نے اڈیالہ روڈ پر بازار بھی بند کرا دیا ہے۔ راستوں، بازاروں کی بندش اور رکاوٹیں کھڑی کیے جانے کے باعث مذکورہ اور متصل علاقوں کے رہائشیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل کے اطراف کسی احتجاج کی اجازت نہیں ہے اور جیل میں امن وامان برقرار رکھنے کے لیے یہ تمام انتظامات کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے اور پارٹی رہنماؤں وکارکنان کو ڈی چوک اسلام آباد پہنچ کر مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ عمران خان کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا اس کے علاوہ پارٹی کے مطالبات میں 8 فروری کو چوری شدہ مینڈیٹ کی واپسی اور 26 ویں آئینی ترمیم کے خاتمے کے مطالبات بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب حکومت کی جانب سے بھی مظاہرین کو اسلام آباد پہنچنے سے روکنے کے لیے وفاقی دارالحکومت کو چاروں جانب سے کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ پنجاب سے ملحقہ تینوں صوبوں کی سرحدیں سیل، موٹر ویز مکمل بند کر دیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں دو ماہ جب کہ پنجاب میں تین دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کر کے ہر قسم کے جلسے جلوس اور اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جب کہ کئی اضلاع میں رینجرز کو تعینات کیا گیا ہے۔
آئی جی اسلام آباد نے بھی احتجاج روکنے کے لیے سندھ، پنجاب اور بلوچستان پولیس سے مدد مانگ لی ہے۔ پولیس نفری کے علاوہ ڈنڈے، شیلز، گاڑیاں بھی طلب کی گئی ہیں۔