پنجاب اور کے پی میں الیکشن کی تاریخ کے لیے سپریم کورٹ کی جانب سے اتفاق رائے کی تجویز کو پاکستان تحریک انصاف نے مسترد کردیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے پنجاب اور کے پی میں انتخابات کی تاریخ سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت میں سیاسی جماعتوں کو اپنی قیادت سے ہدایت لینے کا وقت دیتے ہوئے سماعت شام 4 بجے تک ملتوی کر دی ہے جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کی تاریخ سے متعلق اتفاق رائے کی عدالتی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے عدالتی تجویز پر کہا ہے کہ یہ روایت پڑ گئی کہ انتظامیہ کے ذریعے آئین کی منشا کو تبدیل کیا جا سکتا ہے تو مستقبل میں بہت خرابی ہوگی اور ایک بار یہ روایت بن گئی تواس کو روکنا مشکل ہوگا۔ اس پر جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ہم اس کو روایت نہیں بننے دیں گے اور یہ فیصلہ اتفاق رائے سے ہوگا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں تو یہ طے کرنا ہے تاریخ دینا کس کی ذمے داری ہے۔ کے پی کا معاملہ واضح ہے، پنجاب اسمبلی کے لیے ذمے داری طے کرنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے سیاسی جماعتوں کو اپنی قیادت سے ہدایت لینے کا وقت دیدیا
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ پاکستان کو بیچ میں رکھیں تو معاملہ حل ہو سکتا ہے، جس پر فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کو ہی بیچ میں رکھ کر بات کر رہے ہیں۔ اگر یہ چاہیں تو ہم پارلیمنٹ جاکر ترمیم کرنے کو تیار ہیں مگر یہ معاملہ ایگزیکٹیو کے ہاتھ میں نہ دیں۔