جمعرات, جنوری 16, 2025
اشتہار

پی ٹی آئی نے مذاکرات میں تحریری مطالبات پیش کردیے

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مذاکرات میں تحریری مطالبات پیش کردیے، جس میں وفاقی حکومت سے دو کمیشن آف انکوائریز تشکیل دینےکا مطالبہ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کاتیسرادور جاری ہے، اسپیکر قومی اسمبلی نے کمیٹی چیئرمین چھوڑنے کی پیشکش کی ، جس پر عمر ایوب خان نے اسپیکر قومی اسمبلی کی چیئرمین شپ پر اعتماد کا اظہار کیا۔

جس کے بعد پی ٹی آئی نے تین صفحات پرمشتمل چارٹر آف ڈیمانڈ مذاکراتی کمیٹی میں پیش کردیا، جس میں وفاقی حکومت سے دو کمیشن آف انکوائریز تشکیل دینےکا مطالبہ کیا گیا ہے۔

- Advertisement -

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پہلا کمیشن نومئی واقعات ،بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کی قانونی حیثیت کی تحقیقات کرے اور دوسرا کمیشن چوبیس سے ستائیس نومبر تک کے واقعات کی تحقیقات کرے۔

چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا گیا یے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے اور سپریم کورٹ کے تین ججز کوکمیشن کا حصہ بنایا جائے۔

مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کی مشاورت سے سات روز میں کمیشن تشکیل دیا جائے، کمیشن 9مئی اور 24 سے 27 نومبرتک کے واقعات کی تحقیقات کرے ساتھ ہی 9 مئی اور نومبر 2024 کے سیاسی قیدیوں کے قانونی عمل میں شفاف معاونت کی جائے۔

تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشنز2017 کے کمیشن آف انکوائری ایکٹ کے تحت قائم کئے جائیں اور جوڈیشل کمیشنز کی کارروائی عوام اور میڈیا کے لیے کھلی ہونی چاہیے،پی ٹی آئی کا مطالبہ

چارٹر آف ڈیمانڈ میں یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ انٹرنیٹ بندش کی قانونی حیثیت اور اسکے اثرات کا بھی جائزہ لیا جائے۔

تحریری مطالبات میں کہا گیا ہے کہ حکومتیں قانون کے مطابق تمام سیاسی قیدیوں کی ضمانت یا سزا معطلی کےاحکامات کی حمایت کریں ، تجویز کردہ دونوں کمیشنز کا قیام سنجیدگی کے عزم کی لازمی علامت ہے۔

تحریک انصاف کی جانب سے تحریری انتباہ کیا ہے کہ جوڈیشل کمیشنز کوتشکیل نہ دیاگیا تو مذاکرات جاری رکھنے سے قاصر رہیں گے، جوڈیشل کمیشن تشکیل نہ دینےپر مذاکرات جاری نہیں رہیں گے۔

تحریری مطالبات پرعلی امین گنڈاپور،عمر ایوب، ناصر عباس، اسد قیصر، سلمان اکرم ،حامد رضا کے دستخط ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں