اسلام آباد: تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ پانامالیکس میں وزیر اعظم کے اہلخانہ کا نام جھوٹ ہے تو ہتک عزت کا دعویٰ کیوں نہیں کیا گیا ،سوالات کے جوابات 21 روزکے اندر طلب کر لئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری کوخط ارسال کیا ہے، جس میں وزیراعظم نوازشریف کو مخاطب کرکے پانامہ لیکس سے مختلف سوالات کیے گئے ہیں، خط میں پوچھا گیا ہے کہ وزیراعظم صاحب بتائیں، پانامالیکس میں آپ کے اہلخانہ کا نام آیا، بی بی سی کا دعویٰ ہے کہ لندن فلیٹس نوے کی دہائی میں خریدے گئے تھے، اگر یہ مواد جھوٹ ہے تو ہتک عزت کا دعویٰ کیوں نہیں کیا گیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ پانامالیکس میں وزیراعظم کے اہلخانہ کے نام آنے سے دنیا میں تضحیک ہوئی، پانامالیکس پر دنیا کے79 ملکوں میں 150 سے زائد تحقیقات کی گئیں، ہزاروں افراد اور کمپنیوں کیخلاف کاروائی ہوئی، وزیراعظم نے پانامالیکس میں نام آنے والوں کیخلاف کاروائی کیوں نہ کی؟
خط میں مزید پوچھا گیا ہے کہ وزیراعظم نے نیب،ایف آئی اے،ایس ای سی پی سے باز پرس کیوں نہ کی؟ جبکہ خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام سوالات کا اکیس دن میں مفصل جواب فراہم کیا جائے۔
خیال رہے یہ خط ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پانامہ لیکس کو منظرعام پر آئے ایک سال مکمل ہوچکا ہے۔
واضح رہے سپریم کورٹ آف پاکستان پانامالیکس سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرچکی ہے اور دلائل پرغور کرنے کے بعد تفصیلی فیصلہ جاری کریں گی۔
یاد رہے تحریک انصاف اس سے قبل بھی وزیر اعظم کو خط لکھ چکی ہے، جس میں پوچھا گیا تھا کہ وزیراعظم پاناماکیس میں اپنے وکیلوں کو فیس کہاں سے ادا کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں : وزیراعظم نے پاناما کیس میں وکلا کو فیس کہاں سے دی؟ پی ٹی آئی
گذشتہ سال اپریل میں پاناما کی ایک لا فرم موساک فونسیکا سے کی جانب سے افشا ہونے والی ایک کروڑ دس لاکھ دستاویزات میں دنیا بھر کے سیاست دانوں اور کاروباری شخصیات کے تعلقات، آف شور کمپنیوں اور اکاؤنٹس کے بارے میں انکشاف ہوا تھا، ان اہم شخصیات میں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کا خاندان بھیہ شامل فہرست آیا تھا۔.
پانامہ لیکس دستاویزات میں انکشاف ہوا کہ وزیراعظم نواز شریف کے تین بچوں کی آف شور کمپنیاں اور اثاثے ہیں جو انہوں نے خاندانی اثاثوں میں ظاہر نہیں کیے ہیں۔