اسلام آباد : عمران خان کا کہنا ہے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کے فیصلے پرقائم ہیں،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے کوئی نیا نتیجہ نہیں نکلے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹیوٹر پرجاری کیے گئے بیان میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نہ جانے کے فیصلے کا اعادہ کیا ہے۔
1. I stand by decision to boycott Joint Session as nothing new will be achieved that was not achieved with PTI’s active participation in APC
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 5, 2016
عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کے فیصلے پر قائم ہوں،کیوں کہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں تحریک انصاف نے بھرپور طریقے سے شرکت کی اور اپنا نقطعہ نظر پیش کیا مشترکہ پارلیمنٹ اجلاس میں ایسا کیا نیا ہوگا جو پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں نہیں ہوا ہو اس لیے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کے فیصلے پر قائم ہوں۔
2. But I want to ask how any politician with a moral compass can accept a PM who has been caught money laundering in Panama Papers
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 5, 2016
انہوں نے اپنی ٹیوٹ میں یہ سوال بھی اُٹھایا کہ کوئی بھی سیاست دان کسی ایسے شخص کو وزیراعظم کیسے تسلیم کر سکتے ہیں جو منی لانڈرنگ میں ملوث ہو؟
3. Mian Panama Sharif has been caught money laundering, tax evading & hiding of assets thereby losing all moral legitimacy to be PM.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 5, 2016
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف منی لانڈرنگ کرنے،ٹیکس بچانے اور اثاثہ جات چھپانے کے باعث وزیر اعظم رہنے کا اخلاقی جواز کھو بیٹھے ہیں۔
4. He has only 2 options now, as 2 other democratic PMs had after Panama leaks:to go the Cameron route presenting himself for accountability
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 5, 2016
5. Or to resign like PM of Iceland did. He cannot seek shelter behind Indian aggression in IOK/LoC esp as he failed to respond firmly to it.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) October 5, 2016
اپنی ایک اور ٹیوٹ میں انہوں نے کہا کہ نواز شرفی کے پاس صرف دو راستے ہیں یا تو وہ خود کو احتساب کے لیے پیش کریں یا پھر استعفیٰ دے دیں۔