اسلام آباد : تحریک انصاف کی 24 نومبر کیلئے احتجاج کی کال پر اسلام آباد کو کنٹینرروں کے شہر میں تبدیل کردیا گیا، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چوبیس نمبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد کی شاہراہوں کو مختلف مقامات سے کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا۔
مظاہرین کو روکنے کیلیے سرینگر ہائی وے کوزیروپوائنٹ کےمقام ، جی ٹی روڈ سے اسلام آباد آنے والاراستہ ٹی کراس پر، ایکسپریس ہائی وے کھنہ پل کے مقام سے اور گولڑہ موڑجی ٹی روڈپر جانے والا راستہ بندکر دیا گیا۔
چھبیس نمبر چونگی پل اور اسلام آبادایئر پورٹ جانے والےراستے، نیو مارگلہ روڈکوون الیون کے مقام پر اور ایران ایونیو کو ڈی بارہ کےمقام سےبندکردیا گی جبکہ فیض آباد سے اسلام آباد آنے والاراستہ اور جی ٹی روڈ کو بھی مختلف مقامات سے بند کردیا ہے۔
جڑواں شہروں کو 33 مقامات سےبند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، فیض آباد سمیت 6 مقامات اور فیض آباد،آئی جےپی روڈ،روات ٹی چوک،کیرج فیکٹری، مندرہ اور ٹیکسلا کو بند کر دیا گیا ہے۔
کچہری چوک کو یکطرفہ ٹریفک کے طور پرچلایا جائے گا جبکہ جڑواں شہروں کی تمام رابطہ سڑکوں کو مکمل طور پر سیل کیا جائے گا تاہم ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو متبادل روٹ پلان فراہم کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں : 24 نومبر احتجاج: ہوٹلز، گیسٹ ہاؤسز خالی کرنے اور میٹرو بس سروس بند کرنے کا فیصلہ
خیال رہے پی ٹی آئی کے احتجاج سے قبل اسلام آباد میں غیر اعلانیہ لاک ڈاؤن لگادیا گیا ہے ، ہاسٹل، گیسٹ ہاؤس اور ہوٹل سب بند ہے جبکہ موٹر وے پر گاڑیوں کے لیے نو انٹری کے بورڈ لگا دیے گئے۔
انتظامیہ نے راولپنڈی کے تمام ہوٹل،گیسٹ ہاؤس خالی کرانے کاحکم دے دیا ہے اور ہوٹل انتظامیہ کو ہدایت جاری کی گئی ہے کسی مہمان کوکمرہ نہ دیں۔
تحریک انصاف احتجاج سے قبل تیس ہزار اضافی نفری اسلام آباد پہنچ گئی ہے، پنجاب سے 19 ہزار پولیس اہلکار، آزاد کشمیر سے ایک ہزار اور سندھ سے پانچ ہزار پولیس پہنچے ہیں۔