اسلام آباد: قومی خزانے کے زیر التوا مقدمات کو جلد سے جلد نمٹانے کے لیے پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے چیف جسٹس ثاقب نثار کو تفصیلی خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی آڈٹ رپورٹ 17-2016 کا جائزہ لیا گیا۔
خورشید شاہ نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ قومی خزانے کے پچاس کھرب کے مقدمات عدالتوں میں زیر التوا ہیں، سپریم کورٹ نچلی عدالتوں کومقدمات تیزی سے نمٹانے کی ہدایت کرے۔
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ہنگامی بنیاد پرمالی مقدمات کا فیصلہ تین سے چھ ماہ میں کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بڑی رقم ہے ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر نہیں بیٹھ سکتے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اجلاس میں طے کیا کہ ایف بی آر کو اس سلسلے میں ماہر قانونی وکلا کی خدمات حاصل کرنی چاہیے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کمیٹی کو بتایا کہ چیف جسٹس نے پہلے ہی نوٹس لے رکھا ہے۔
سیاستدان گندےنہیں، سیاست کو گندہ کرنے والے لوگ گندے ہیں، خورشید شاہ
خورشید شاہ نے کہا عدالتیں اسٹے دے دیتی ہیں جس کی وجہ سے اداروں کو مجبور ہونا پڑ جاتا ہے۔ اس معاملے پر ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھنا جرم ہے، اسٹے یا زیر التوا مقدمات کا فیصلہ جلد ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ مارچ میں پی اے سی کے اجلاس میں ایوی ایشن ڈویژن میں چھیاسٹھ کروڑ روپے کے غیر قانونی کنٹریکٹ کے حوالے سے بھی نیب پر تنقید کی گئی تھی جس کی وجہ سے معاملہ تاخیر کا شکار ہوگیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔