اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں مالی سال 16-2015 میں 162 ارب کے اضافی اخراجات کا انکشاف ہوا ہے۔ کمیٹی نے متعلقہ ذمہ داران پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں مالی سال 16-2015 میں 162 ارب کے اضافی اخراجات کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ حکام کے مطابق رقم وفاقی ترقیاتی پروگرام میں شامل نہیں تھی۔
کمیٹی ارکان نے اضافی اخراجات پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے وزارت خزانہ کے سینئر جوائنٹ سیکریٹری ظہور احمد کی سرزنش کی۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ آپ کو فنانس کا کچھ پتہ نہیں اور ہمیں لیکچر دینے آئے ہیں، آپ کے خلاف متعلقہ اداروں کو رپورٹ لکھیں گے۔
سیکریٹری خزانہ عارف احمد خان نے فنڈز کے استعمال پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اخراجات اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظوری سے خرچ ہوئے۔
انہوں نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، افغانستان میں پاکستانی فنڈز کے منصوبے شامل، تخفیف غربت پروگرام اور چھوٹے کسانوں کے لیے قرض کی رقم شامل ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔