اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ گزشتہ دنوں ملکی سیاسی صورتحال میں کافی کشیدگی تھی مگر عوام نے متحد رہ کر وفاقی دارالحکومت پر چڑھائی کرنے والے جتھوں کی حکمت عملی کو ناکام بنایا، اس صورتحال میں اگر کسی کو لاٹھی پڑی اور آنسو گیس سے تکلیف پہنچی تو معذرت چاہتا ہوں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں منعقدہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ راستوں میں رکاوٹیں اس لیے کھڑی کی گئیں کہ آپ نے وفاقی دارالحکومت کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا، آپ کو یاد رکھنا چاہیے کہ مسلم لیگ ن نے جلسے سے لے کر جلسی تک کہیں رکاوٹ نہیں کھڑی کی۔
انہوں نے کہا کہ ’’عمران خان سے 45 سالہ پرانی دوستی ہے تاہم انہوں نے دھرنے کے دوران وعدہ خلافی کی اور اپنی بات کا پاس نہیں رکھا، پولیس کو آئین و قانون کی حفاظت کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ وہ میرے یا وزیر اعظم کے ذاتی ملازم نہیں بلکہ اُن کی ذمہ داری ملک کی حفاظت ہے‘‘۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پختون مہمان نواز لوگ ہیں تاہم چند ہزار لوگ مسلح جتھوں کے ذریعے وفاقی دارالحکومت پر قبضہ کرنا چاہتے تھے، پولیس نے احکامات پر عمل درآمد کیا تاہم اس کو پختون پنجابی لڑائی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی، مگر سیاستدانوں اور عوام نے اپنے اتحاد سے اس سازش کو ناکام بنا دیا ۔
پڑھیں: تحریک انصاف کل یوم تشکر منائے گی
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے مجھے ضمیر کی آواز سننے کا مشورہ دیا، الحمد اللہ میں نے ہمیشہ ضمیر کی آواز سنی اور برے وقت میں بھی پارٹی کے ساتھ کھڑا رہا،مجھے تین بار وزارتیں دی گئیں میں دنیا میں نوازشریف کے سامنے اور آخرت میں اللہ کے سامنے جواب دے ہوں۔
مزید پڑھیں: پانامہ لیکس کیس ، سپریم کورٹ کا فریقین سے تحریری جواب طلب
وفاقی وزیر نے کہا کہ آج بھی معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہتے ہیں، تحریک انصاف کی قیادت سے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی بناد ی ہے ، جلد انتظامیہ کے لوگ بھی تحریک انصاف سے ملاقات کریں گے اور آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔