سرکاری جامعات میں ترمیمی ایکٹ کا معاملہ پیچیدہ صورت اختیار کرگیا ہے، سرکاری جامعات میں تدریسی عمل چھٹے دن بھی معطل رہا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق آج بھی سندھ بھر کی جامعات میں احتجاجی مظاہرے ہوں گ، انجمن اساتذہ جامعہ کراچی اور فپواسا کے رہنما آج پریس کلب میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے، اساتذہ نے طلبہ و طالبات اور والدین کے نام کھلا خط جاری کردیا ہے۔
انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے طلبہ و طالبات اور والدین کو مہم میں شامل ہونے کی دعوت دیدی ہے، اساتذہ نے طلبا کے نام جاری خط میں کہا کہ سرکاری جامعات کا معیار کمزور ہوا تو طلبا مجبوراً نجی جامعات کارخ کریں گے۔
خط کے متن میں کہا گیا کہ بیورو کریٹس کو وائس چانسلر کے طور پر تعینات کرنے سے نظام تعلیم کمزور ہوگا، این او سی کی غیرضروری شرط مسائل مالی وسائل کی کمی تحقیقی سرگرمیوں کو کمزور کرے گی۔
اساتذہ کے خط میں کہا گیا کہ یہ وقت تعلیم حاصل کرنے کا نہیں بلکہ اپنی تعلیم کے تحفظ کا وقت ہے، سب نے ملکر جدوجہد نہ کی تو جامعات بھی اسکولوں، کالجز اور تعلیمی بورڈ کی طرح غیر معیاری بن جائے گی۔
خط کے متن میں کہا گیا کہ طالبعلم اپنے دوستوں رشتہ داروں اور کلاس روم میں اس بات کو اجاگر کریں، سوشل میڈیا پر اساتذہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے۔
سیکریٹری انجمن اساتذہ جامعہ کراچی ڈاکٹر معروف بن رؤف کی جانب سے سندھ بھر کے اساتذہ اور طلبہ و طالبات کے نام خط میں مزید کہا گیا کہ والدین اور اساتذہ احتجاجی مظاہرے میں شرکت کریں۔