لاہور: صوبہ پنجاب میں اسموگ میں کمی کے اقدامات کے تحت مضر صحت دھواں اور اسموگ کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف آپریشن کیا گیا اور 71 لاکھ 72 ہزار کے جرمانے عائد کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اسموگ کے خدشات کے تحت مضر صحت دھواں اور اسموگ کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف آپریشن کیا گیا۔
شہر میں 71 لاکھ 72 ہزار کے جرمانے عائد کیے گئے، دھواں دینے والی 31 ہزار 669 گاڑیوں کو چالان ٹکٹس جاری کیے گئے۔
اس حوالے سے خصوصی مہم کے تحت 241 گاڑیوں کو 2، 2 ہزار روپے کے جرمانے کیے گئے جبکہ 80 گاڑیوں کو 3 دن کے لیے تھانوں میں ضط بھی کر لیا گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دو برسوں سے زہریلی دھند یعنی اسموگ کا مسئلہ نہایت شدت اختیار کرگیا ہے، اسموگ موسم سرما میں صوبہ پنجاب کو خاص طور پر متاثر کر رہی ہے۔
اسموگ کی وجہ سے سانس لینا دو بھر ہوجاتا ہے جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد سانس کی بیماری سمیت مختلف طبی امراض میں مبتلا ہوجاتی ہے۔
اسموگ کی بڑی وجہ پنجاب میں اینٹوں کے بھٹے اور فصلوں کی باقیات کو جلانا قرار دیا گیا تھا جس کے باعث گزشتہ برس صوبے بھر میں قائم اینٹوں کے بھٹوں کو عارضی طور پر بند کردیا گیا تھا۔
رواں برس بھی پنجاب میں اکتوبر سے دسمبر تک اینٹوں کے بھٹے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شہر میں اسموگ کی آمد سے قبل اداروں کی مشترکہ ٹیمیں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چیئرمین جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمینٹل کمیشن جسٹس (ر) علی اکبر قریشی کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی میں اضافہ کرنے والی گاڑیوں کے چالان یقینی بنائے جائیں اور فٹنس سرٹیفکیٹ کے اجرا تک انہیں بند رکھا جائے۔