لاہور : نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے بینائی متاثر کرنے والے ‘ایوایسٹین انجکشن’ کی فروخت روکنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس ہوا ، جس میں پنجاب میں آشوب چشم کی وبا اور ایواسٹین انجکشن سے بینائی متاثر ہونے کے واقعات کا جائزہ لیا گیا.
اجلاس میں آنکھ کے انجکشن سے بعض افرادکی بینائی متاثر ہونے کے واقعے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ، جس کے بعد نگراں وزیراعلیٰ نے انکوائری رپورٹ آنے تک انجکشن کی فروخت روکنے کا حکم دے دیا۔
محسن نقوی نے انکوائری رپورٹ آنے تک انجکشن ا سٹاک مارکیٹ سے اٹھانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت متاثرہ افرادکوفری علاج معالجہ فراہم کرے گی۔
اجلاس میں جن شہروں میں مریضوں کی بینائی متاثر ہوئی وہاں ڈرگ انسپکٹرز کیخلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا کہ ان علاقوں کےڈرگ انسپکٹرز کے خلاف غفلت برتنے پر کارروائی کی جائے۔
نگراں وزیراعلیٰ نے پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو متعلقہ کلینکس کی جانچ پڑتال کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہرسطح پرآشوب چشم کی وباکےسدباب کیلئےاقدامات یقینی بنائےجائیں اور اسپتالوں میں علاج کیلئے تربیت یافتہ ڈاکٹرکی موجودگی یقینی بنائی جائے۔
خیال رہے پنجاب میں جعلی انجیکشن کے استعمال سے درجنوں افراد کی بینائی متاثر ہوئی ہے، لاہور، قصور، ملتان اور صادق آباد سے متعدد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
انتظامیہ نے فوری ایکشن لیتے ہوئے لاہور میں انجیکشن کمپنی کا گودام سیل کرکے ایویسٹن انجکشن کا اسٹاک ضبط کرلئے جبکہ مریضوں اور اسپتالوں کو سپلائی کیا جانے والا ریکارڈ بھی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں وزارت صحت نے پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی بنادی ہے، جو تین دن میں رپورٹ پیش کرے گی۔
صوبائی وزیر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ یہ امپورٹڈ دوائی ہے، جو پری فلڈ انجیکشن میں آتی ہے لیکن یہاں ایسا نہیں ہو،۔ ایک ڈسپنسر اپنے طور پر اسے انجیکشن میں بھر کر فروخت کر رہا ہے۔