لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقاتی رپورٹ کو منظر عام پر لانے کے ہائی کورٹ کے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل تیار کر لی گئی۔
تفصیلات کے حکومت سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ پر فیصلے کے خلاف اپیل تیار کرلی گئی، پنجاب حکومت کی جانب سے اپیل کل دائر کیے جانے کا امکان ہے۔
پنجاب حکومت کی اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل سنگل بنچ نے حکومتی موقف مکمل طور پر نہیں سنا جبکہ جوڈیشل انکوائری حکومت حـقائق جاننے کے لیے بناتی ہے تاکہ کسی بھی واقعہ کے حقائق سامنے آئیں اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔
اپیل میں کہا گیا ہے کہ انکوائری رپورٹ جاری کرنا یا نہ کرنا حکومت کی صوابدید ہے اور وہ حالات کے مطابق فیصلہ کر سکتی ہے جبکہ انکوائری کوئی عدالتی فیصلہ نہیں ہوتا اسے بطور شہادت استعمال نہیں کیا جاسکتا۔
پنجاب حکومت کے مطابق ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ کے متعلق مختلف درخواستیں ہائی کورٹ کے فل بنچ کے روبرو زیر التوا ہیں اور فل بنچ کی موجودگی میں سنگل بنچ احکامات جاری نہیں کر سکتا اس لیے ہائی کورٹ کے سنگل بنچ کی جانب سے ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
مزید پڑھیں : سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم
یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سانحہ کی انکوائری رپورٹ کو شائع کرنے کا حکم دیا۔
عدالت کا فیصلہ سامنے آتے ہی وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اہم اجلاس طلب کیا، جس میں ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل کرنے کا فیصلہ کیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی 2 دن میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کی منظوری دیدی اور کہا کہ اپیل میں رپورٹ پبلک کرنے کے حکم پر حکم امتناع حاصل کیا جائے گا۔