لاہور : غیرت کے نام پر قتل ہونے والی ماڈل قندیل بلوچ کے بھائی کی بریت کے خلاف پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے قندیل بلوچ قتل کیس میں ملزم کی بریت کیخلاف اپیل دائر کردی ، ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب خرم خان نے پنجاب حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اپیل دائر کی گئی ۔
اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملزم وسیم نے غیرت کے نام پراپنی بہن قندیل بلوچ کوقتل کیا، ٹرائل عدالت نے ملزم کو عمر قید کی سزاء کا حکم سنایا۔
پنجاب حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ نے راضی نامہ ہونے اور گواہوں کے منحرف ہونے کی بناء پر ملزم کو بری کردیا ۔
اپیل میں کہا ہے کہ ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد اور گواہ موجود ہیں، ہائی کورٹ نے فیصلے میں اہم نکات کو نظر انداز کیا۔
پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ قندیل بلوچ کی شادی عاشق نامی شخص سے ہوٸی تھی جس س اس کا ایک بیٹا مشال عاشق بھی ہے، ہاٸی کورٹ نے بریت سے پہلے قندیل بلوچ کے بیثے کو طلب کیا نہ ہی اس کا راضی نامہ شامل کیا گیا تاہم قانون کے مطابق تمام ورثاء کی رضامندی کے بغیر بریت نہیں کی جا سکتی ۔
اپیل میں استدعا کی گٸی کہ ہاٸی کورٹ کے فیصلے کوکالعدم قرار دیتے ہوئے ملزم کی سزاء کو بحال کیا جائے۔