تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

پنجاب پولیس کی عمران خان کی ہمشیرہ سے مبینہ تلخ کلامی

لاہور: عمران خان کی ہمشیرہ ڈاکٹرعظمیٰ سے وی آئی پی پروٹوکول پر مامور پولیس اہلکاروں نے مبینہ تلخ کلامی اور بدتمیزی، تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شرمناک قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عظمیٰ نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’وہ اپنے بچوں کے ہمراہ گاڑی میں لاہور گلبرگ 2 سے گزر رہیں تھیں تو ایک وی آئی پی پروٹوکول پر مامور پولیس موبائل نے انہیں رکُنے کا اشارہ کیا, جیسے ہی انہوں نے گاڑی روکی تو پیچھے سے آنے والی دوسری پولیس موبائل نے اِن کی گاڑی کو ٹکر ماری اور مسلح اہلکار اُس میں سے اتر کر بدتمیزی کرنے لگا‘‘۔

ڈاکٹر عظمی نے بتایا کہ ’’مسلح افراد کو میں نے اپنی شناخت ظاہر کی تو انہوں نے بدتمیزی شروع کردی، واقعے کے وقت میرے ہمراہ بچے بھی موجود تھے جو اُن کی چیخ پکار کی وجہ سے بُری طرح سہم گیے ہیں‘‘۔

تحریک انصاف کے رہنماء نعیم الحق نے اس واقعے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’لاہور کی پولیس نے عمران خان کی بہن کو ہراساں کیا ہے، باوقار خاتون سےپنجاب پولیس کی بدتمیزی افسوسناک ہے‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’پنجاب پولیس صرف حکمرانوں کے مفادات کی فورس بن چکی ہے، کسی بھی معاشرے میں ادارے عوام کے ساتھ اس طرح کا رویہ نہیں رکھتے جیسا پاکستان میں کیا جاتا ہے‘‘۔

نعیم الحق نے مسلم لیگ کے طرز حکمرانی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’مریم نواز کو کس حیثیت سے سیکورٹی دی گئی ہے ؟ حکمرانوں کے ہاتھوں عوام کی تذلیل کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، حکمرانوں کا عوام کے ساتھ اس طرح کا رویہ یہ بات ثابت کرتا ہے کہ ان کا یومِ حساب جلد آنے والا ہے‘‘۔

دوسری جانب تحریک انصاف کی مقامی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے کے خلاف متعلقہ تھانے میں درخواست دائر کریں گے ، جبکہ  پولیس کے اعلیٰ حکام نے اس  تمام تر واقعے سے اظہار لاتعلقی ظاہر  کر دیا ہے۔

 

Comments

- Advertisement -