لاہور: منشیات فروشوں سے رابطے میں رہنے والے پنجاب پولیس کے 45 افسران و اہلکاروں کے نام سامنے آگئے۔
اے آر وائی نیوز کو موصول ہونے والی سرکاری دستاویز کے مطابق ڈی ایس پی سے لے کر کانسٹیبل تک 45 افسران و اہلکاروں کا تعلق مختلف شہروں سے ہے، منشیات فروشوں سے سب سے قریبی تعلقات پاکپتن اور مظفر گڑھ پولیس کے ہیں۔
سرکاری دستاویز کے مطابق لاہور، گوجرانوالہ، میاں چنوں اور اٹک کے پولیس اہلکار منشیات فروشوں سے رابطے نکلے جبکہ اہم تھانوں میں ایس ایچ اوز بھی رہے۔
دستاویز میں انکشاف ہوا کہ اسپیشل برانچ اور اینٹی نارکوٹکس یونٹ کے اہلکاروں کے نام بھی فہرست میں شامل ہیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ کرپٹ افسروں اور اہلکاروں کے کوائف متعلقہ ڈی پی اوز کو بھجوائے جا چکے ہیں، منشیات فروشوں کی سہولت کاری میں ملوث اہلکاروں کے خلاف ایکشن شروع کر دیا گیا۔
12 مئی کو پاکپتن میں خفیہ رپورٹ پر منشیات فروشی میں ملوث ایک پولیس اہلکار کو گرفتار جبکہ دوسرے اہلکار کو نوکری سے برخاست کیا گیا تھا۔
پولیس کے 2 اہلکاروں کی منشیات فروشوں کی پشت پناہی کرنے کی خفیہ رپورٹ موصول ہوئی تھی جس پر پولیس نے خفیہ اطلاع پر پولیس اہلکار اکرم رضا محسن کے گھر چھاپا مارا تھا جہاں سے منشیات برآمد ہوئی تھی۔
منشیات فروشوں کی پشت پناہی کرنے والے دونوں اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے دونوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ڈی پی او طارق ولائیت نے منشیات برآمد ہونے پر پولیس اہلکار کو چارج شیٹ کر کے ریگولر ڈیپارٹمنٹل انکوائری کا حکم دے دیا تھا۔