لاہور: پنجاب پبلک سروس کمیشن میں پیپر لیک اسکینڈل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پی پی ایس سی کا ریجنل ہیڈ گرفتار کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن کا ریجنل ہیڈ گرفتار ہو گیا، حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کی نشان دہی پر ریجنل ہیڈ بہاولپور فرقان احمد کو حراست میں لیاگیا۔
اینٹی کرپشن لاہور کے مطابق فرقان احمد پیپر لیک کرنے میں گروہ کا حصہ تھا، یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اینٹی کرپشن انسپکٹر کے پیپرز میں پوزیشن لینے والے ٹاپرز نے بھی پیپر خریدا۔
اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ تمام ملزمان سے ہر پہلو پر تحقیقات کا عمل جاری ہے، اب تک پی پی ایس سی اسکینڈل میں 5 ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں۔ اس سے قبل پرچے آؤٹ کرنے پر اسٹنگ آپریشن میں 4 ملزم گرفتار ہوئے تھے۔
دریں اثنا، پنجاب پبلک سروس کمیشن کے پیپر لیک اسکینڈل کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اینٹی کرپشن نے 10 سال میں موصول تمام شکایات کا ریکارڈ دوبارہ کھول لیا، پی پی ایس سی امتحانی نظام کے خلاف شکایات کی از سر نو اسکروٹنی کی جائے گی، اس سلسلے میں ماضی میں کی گئی انکوائریز کے ریکارڈ اور پرچے خرید کر اہم اسامیوں پر فائز افسروں سے متعلق چھان بین شروع کر دی گئی ہے۔
پبلک سروس کمیشن کا پیپر لیک کرنے والے 4 افرادگرفتار
اینٹی کرپشن حکام نے بتایا تھا کہ پیپر لیک کرنے والا غضنفر نامی شخص ڈیپارٹمنٹ ہی کا ملازم ہے، دوسرا ملزم وقار پبلک سروس کمیشن میں ڈیٹا آپریٹر تھا، ہر پرچا لیک کرنے کے بعد ملزمان مکان تبدیل کر لیا کرتے تھے، چاروں ملزمان کو گرفتاری کے بعد میڈیا کے سامنے بھی پیش کیا گیا۔