لاہور : محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے صوبے بھر کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کو جاری کردہ سیکیورٹی الرٹ کے بعد پنجاب یونیورسٹی سمیت دیگر تعلیمی اداروں نے سیکیورٹی انتظامات سخت کر لئے ہیں۔
گزشتہ برس سولہ دسمبرکو آرمی پبلک سکول پشاور پر دہشت گردوں کے حملہ کے ذمہ داروں کو پھانسی کے بعد ممکنہ حملے کے پیشِ نظر سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایات کی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ نے گزشتہ روز تمام تعلیمی اداروں کو حساس اداروں کی طرف سے افغانستان سے ایک فون کال ٹریس کرنے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ مخلص اور کماندان نامی اشخاص فون پر اپنے ساتھیوں کا بدلہ لینے کی بات کر رہے تھے۔ اور یہ بھی کہ یہ حملہ اے پی ایس سے بھی زیادہ طاقتور ہوگا۔
پنجاب یونیورسٹی نے کمپس اور ہاسٹل کے تمام پانچ داخلی اور خارجی راستوں پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کرادیئے ہیں۔
پنجاب یونیورسٹی نے لاہور گجرانوالہ اور جہلم کمپسوں کو بھی سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ طلبہ و طالبات کو پک اور ڈراپ کرنے کے لئے بسوں کو بھی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔