لاہور: جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت کی طالبات ونگ کا پروگرام جاری تھا کہ اس میں ڈنڈا بردار لوگ گھس آئے اور انہوں نے لڑکوں کے ساتھ جھگڑے کا بدلہ لینے کے لیے لڑکیوں پر حملہ کیا، صوبائی حکومت نے غنڈوں کو لگام نہ دی گئی تو شریف خاندان کا کوئی فرد لاہور سے الیکشن نہیں لڑسکے گا۔
لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سمعیہ راحیل قاضی نے کہا کہ اسلامی جمعیت طالبات ونگ کا پروگرام جاری تھا تو اسی دوران ڈنڈہ بردار افراد پروگرام کے اندر گھس آئے، کلبھوشن کو پناہ دینے والوں نے قائد اعظم کی تصاویر کو بھی نہ بخشا۔
انہوں نے کہا کہ ’’میں نے ایک ڈنڈا بردار سے پشتو میں کہا کہ یہ خواتین کا پروگرام ہے تم یہاں کیوں آئے ہو، جس پر وہ لڑکا واپس چلا گیا، اس کے بعد ایک دم ہاکیوں سے لیس ایک جتھا اندر گھس آیا، توڑ پھوڑ شروع کردی لڑکیوں کو دھکے دئیے اور اسٹیج توڑ دیا‘‘۔
پڑھیں: ’’ پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیموں میں تصادم، متعدد طلبا زخمی ‘‘
سمعیہ راحیل قاضی نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں آج قوم کی باپردہ بیٹیوں پر حملہ کیا گیا اور اُن ہاتھ اٹھایا گیا، جو قابلِ افسوس ہے، میں خود پشتون ہوں اور جانتی ہوں کہ پٹھانوں کا یہ کلچر نہیں کہ وہ عورتوں پر ہاتھ اٹھائیں۔
اس موقع پر موجود حافظ سلمان بٹ نے کہا کہ جمعیت کا راستہ روکنے کے لئے جان بوجھ کر نالائق اور غنڈوں کو پنجاب یونیورسٹی میں داخلہ دلایا گیا، پنجاب یونیورسٹی میں کلبھوشن یادیو کے ساتھی موجود ہیں، گلبھوشن انہی غنڈوں کے گھر سے برآمد ہوا تھا اگر حکومت نے غنڈوں کو لگام نہ دی گئی تو شریف خاندان کا کوئی فرد لاہور سے الیکشن نہیں لڑسکے گا۔