اسلام آباد: وفاقی وزیر مراد سعید نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ میں بڑا انتشار سامنے آنے پر پشتو میں دل چسپ ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ’ہاہاہا، ہاہاہا پی ڈی ایم تباہ دے‘۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق آج پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں استعفے نہ دینے کے دو ٹوک مؤقف پر مبنی پی پی شریک چیئرمین آصف زرداری کے خطاب کے بعد اپوزیشن اتحاد شدید انتشار کی حالت میں آ گیا ہے، جس کا اظہار اجلاس کے بعد ہونے والے پریس کانفرنس میں بھی نہ چھپایا جا سکا۔
اس صورت حال پر حکومتی وزرا کے دل چسپ ٹویٹس سامنے آ رہے ہیں، مراد سعید نے بے اختیار پشتو میں ٹویٹ کر دیا ہے، انھوں نے لکھا ہاہاہا پی ڈی ایم تباہ دے۔ مراد سعید نے مزید لکھا کہ مولانا اسمبلی کے باہر نہیں رہ سکتے، سند یافتہ نا اہل و اشتہاری پاکستان میں نہیں رہ سکتا اور زرداری سندھ حکومت اور اسمبلیوں سے باہر نہیں رہ سکتا۔
ہاہاہا ۔ ہاہاہا پی ڈی ایم تباہ دے
مولانا اسمبلی کے باہر نہیں رہ سکتے سند یافتہ نا اہل و اشتہاری پاکستان نہیں رہ سکتا ، زرداری سندھ حکومت اور اسمبلیوں سے باہر نہیں رہ سکتا ۔ سیاسی اور انتخابی میدان میں شکست کے بعد ذاتی مفادات کے لئے دیا جانے والا ساتھ ذاتی مفادات کی نظر ہوگیا ۔
— Murad Saeed (@MuradSaeedPTI) March 16, 2021
انھوں نے لکھا کہ سیاسی اور انتخابی میدان میں شکست کے بعد ذاتی مفادات کے لیے دیا جانے والا ساتھ ذاتی مفادات ہی کی نظر ہوگیا۔
پی پی کے استعفوں پر تحفظات، پی ڈی ایم کا لانگ مارچ ملتوی کرنے کا اعلان
شہزاد اکبر نے بھی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ زرداری کی سمجھ داری ہے کہ باپ بیٹی کی ذاتی مفاد کی لڑائی سے کنارہ کشی کر لی، ویسے بھی پی پی نظام میں اسٹیک ہولڈر ہے، جب کہ مولانا اور نواز آؤٹ سائیڈر ہیں۔ انھوں نے لکھا اب سزا یافتہ کے پیچھے کون اپنی صوبائی حکومت خراب کرے!
پیپلز پارٹی پارٹی استعفے دینے سے انکاری. مولانا استعفوں کے بغیر لانگ مارچ سے انکاری. میاں صاحب واپس آنے سے انکاری. PDM تباہ دے
— Asad Umar (@Asad_Umar) March 16, 2021
وفاقی وزیر اسد عمر نے بھی ٹویٹ میں پشتو زبان کا استعمال کیا، انھوں نے لکھا ’پیپلز پارٹی پارٹی استعفے دینے سے انکاری، مولانا استعفوں کے بغیر لانگ مارچ سے انکاری،.میاں صاحب واپس آنے سے انکاری۔‘ اس کے بعد انھوں نے لکھا ’پی ڈی ایم تباہ دے۔‘
واضح رہے کہ آج پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں اپوزیشن اتحاد ایک بڑے انتشار کا شکار ہو گیا ہے، اجلاس کے بعد جب مولانا فضل الرحمان پریس کانفرنس میں لانگ مارچ ملتوی کرنے کے مختصر اعلان کے بعد اچانک چلے گئے تو مریم نواز حواس باختہ ہو گئیں، انھوں نے صحافیوں کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ میں ابھی کھڑی ہوں، تاہم ان کے چہرے پر ہوائیاں اڑ رہی تھیں۔