روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے شمالی کوریا کی دعوت ’شکریہ کے ساتھ قبول‘ کر لی۔
کریملن کا کہنا ہے کہ پیوٹن نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی جانب سے روس کے مشرق بعید میں غیر معمولی سربراہی اجلاس کے بعد پیانگ یانگ کے دورے کی دعوت کو "شکریہ کے ساتھ قبول” کر لیا ہے۔
دمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ کِم کا دورہ روس کئی دنوں تک جاری رہے گا اور سربراہی اجلاس کو "بروقت، مفید اور تعمیری” قرار دیا اور کہا کہ ماسکو پیانگ یانگ کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کو جاری رکھے گا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اکتوبر میں شمالی کوریا کا دورہ کریں گے۔
خیال رہے کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کیلیے ولادیمیر پیوٹن اور کم جونگ اُن کے درمیان بڑھتی دوستی ایک تشویش کا باعث ہے۔
امریکا نے شمالی کوریا پر روس کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام لگایا ہے لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کوئی ترسیل ہوئی بھی ہے یا نہیں۔