کیف: یوکرین کا کہنا ہے کہ اگر روسی صدر پیوٹن نے جوہری ہتھیار استعمال کیے تو دنیا تباہ ہو جائے گی۔ اس سے قبل کہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ کی صورت حال مزید تباہ کن صورت اختیار کر جائے، یوکرین مذاکرات کے لیے تیار ہو گیا ہے۔
روسی اور عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق مذاکرات کے لیے تیار یوکرین نے روسی جوہری ہتھیاروں سے دنیا کی تباہی کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین بیلاروس کی سرحد پر روس سے مذاکرات کرنے پر رضا مند ہے، تاہم یوکرین اور روسی وفود پیشگی شرائط کے بغیر ملاقات کریں گے۔
یوکرینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم مذاکرات میں روسی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ انھوں نے روسی صدر کی جانب سے جوہری افواج کو الرٹ کرنے کے حکم کے حوالے سے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیوٹن نے اگر جوہری ہتھیار استعمال کیے تو یہ دنیا کی تباہی ہوگی۔
وزیر خارجہ یوکرین دمیترو کولیبا نے کہا کہ پیوٹن کے اقدامات نے ہٹلر کے طرز کی یاد دلا دی ہے، ہم پیوٹن کی ایٹمی ڈیٹرنٹ فورس کی دھمکی کی مذمت کرتے ہیں۔
دوسری طرف روسی وزیر دفاع نے الزام لگایا ہے کہ یوکرین نے کیف کے مضافات میں ممنوعہ فاسفورس بموں کا استعمال شروع کر دیا ہے، تاہم اس معاملے کے فی الحال کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے ہیں، خیال رہے کہ یورپ میں سلامتی اور تعاون کی تنظیم (OSCE) نے یوکرین کے لیے خصوصی مانیٹرنگ مشن مقرر کیا ہے، جو روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس کے ساتھ سیکیورٹی صورت حال سے متعلق معلومات جمع کر رہا ہے۔
“Ukrainian units are massively using phosphorus-filled munitions near the Gostomel airfield in the suburbs of Kyiv”Russian Defense Ministry
This is a dangerous LIE BY WAR CRIMINALS and they may be setting a pretext. Ukraine would never endanger Ukrainians https://t.co/L0pMp2skmX
— Olga Lautman 🇺🇦 (@OlgaNYC1211) February 27, 2022
سینٹر فار یورپین پالیسی انالیسز (CEPA) کی محقق اور تجزیہ کار اولگا لاٹمین نے ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگی مجرموں کا ایک خطرناک جھوٹ ہے اور ہو سکتا ہے وہ کوئی بہانہ بنا رہے ہوں، یوکرین کبھی بھی یوکرینیوں کو خطرے میں نہیں ڈالے گا۔
خیال رہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے نیٹو ممالک کی جانب سے حالیہ معاشی پابندیوں اور جارحانہ بیانات کے بعد نیوکلیئر ڈیٹرنٹ فورسز کو الرٹ کر دیا ہے، جس پر امریکی ردِ عمل بھی سامنے آ گیا ہے، امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ نے کہا کہ روس کا یہ فیصلہ تنازع کو نا قابل قبول حد تک بڑھا دے گا۔