سابق اسرائیلی وزیر اعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے انہیں یوکرینی صدر زیلینسکی کو قتل نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
اپنے یوٹیوب چینل پر پوسٹ کیے گئے انٹرویو میں اسرائیل کے سابق وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا کہ انہیں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی طرف سے وعدہ ملا ہے کہ وہ اپنے یوکرینی ہم منصب کو قتل نہیں کریں گے۔
بینیٹ یوکرین کے ساتھ روس کی 11 ماہ کی جنگ کے ابتدائی دنوں میں ایک غیر امکانی ثالث کے طور پر ابھرے جو گزشتہ مارچ میں ماسکو کے دورے میں جنگ کے دوران پیوٹن سے ملنے والے چند رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔
اگرچہ بینیٹ کی ثالثی کی کوششوں نے جاری خونریزی کو ختم کرنے کے لیے بہت کم کام کیا ہے تاہم انہوں نے انٹرویو میں بیک روم ڈپلومیسی اور تنازعات کو ختم کے لیے فوری اقدامات پر کھل کر بات کی۔
پانچ گھنٹے کے انٹرویو کے دوران متعدد موضوعات پر بات کی گئی ان میں سے ایک یوکرینی صدر سے متعلق بھی گفتگو شامل تھی۔
بینیٹ کا کہنا تھا کہ انہوں نے پیوٹن سے پوچھا کہ کیا وہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟ جس پر روسی صدر نے دوٹوک جواب دیا کہ میں زیلنسکی کو نہیں ماروں گا۔‘‘
ان کا کہنا ہے کہ میں نے پھر سے پوچھا کہ آپ مجھے یہ الفاظ دے رہے ہیں کہ آپ زیلنسکی کو نہیں مارو گے تو صدر نے دوبارہ جواب دیا میں زیلینسکی کو مارنے نہیں جا رہا۔
بینیٹ کے بقول اس کے بعد انہوں نے زیلنسکی کو فون کر کے پیوٹن کے وعدے سے آگاہ کیا۔