تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

روسی صدر نے غیرملکی میڈیا پر پابندی کے بل پر دستخط کر دیئے

ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے غیر ملکی میڈیا پر پابندی کے بل پر دستخط کر دیئے۔

روسی میڈیا کے مطابق صدر پیوٹن نے مغربی ممالک کی جانب سے روسی میڈیا پر لگائی گئی پابندیوں کے جواب میں غیر ملکی میڈیا اداروں پر پابندی لگانے کے بل پر دستخط کردیے ہیں۔ اس قانون کے تحت روس میں بہت سے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے لائسنس منسوخ اور ان کی سرگرمیاں بند کی جاسکتی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے قانون کا مقصد دنیا کے جس ملک میں روسی ذرائع ابلاغ کی سرگرمیوں کو محدود یا اس پر پابندی لگائی جائے گی روس میں بھی اس ملک کے ذرائع ابلاغ کی سرگرمیاں محدود کردی جائیں گی۔

نئے قانون میں پراسیکیوٹر جنرل اور نائبین کو روس میں کام کرنے والے میڈیا آؤٹ لیٹس کے لائسنس کی منسوخ کرنے کا اختیار دے دیا گیا ہے، اس کے علاوہ پراسیکیوٹر جنرل اور نائبین کو ذرائع ابلاغ کے دفاتر کو روس میں بند کرنے اور غیر ملکی میڈیا سے وابستہ صحافیوں کے ایکریڈیشن کارڈ منسوخ کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔

قانون کے مطابق غلط معلومات پھیلانے، روسی مسلح افواج کو بدنام کرنے یا روسی فیڈریشن کیخلاف تضحیک آمیز رویہ اپنانے والے میڈیا آؤٹ لیٹس کے خلاف کارروائی کی جاسکے گی۔بل کے مطابق روس اور اس کے شہریوں پر پابندیوں کا مطالبہ کرنے والی غیر ملکی میڈیا پر بھی پابندی عائد کی جاسکے گی۔

خیال رہے کہ روسی پارلیمنٹ نے حال ہی میں ایک بل کی منظوری دی تھی جس کے تحت ملکی عدلیہ کو اس بات کا اختیار دیا گیا تھا کہ وہ مغربی ملکوں سے وابستہ ذرائع ابلاغ کی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ روس نے یہ اقدام، مغربی ملکوں کی جانب سے روسی ذرائع ابلاغ کی سرگرمیوں پر عائد کی جانے والی پابندیوں کے جواب میں کیا ہے۔

واضح رہے کہ یورپی ممالک نے روسی خبررساں ایجنسی تاس، ٹی وی چینل رشیاٹوڈے، اسپوتنک نیوز اور روزنامہ کامرسنٹ پر پابندیاں عائد کر رکھی ہے۔

Comments

- Advertisement -