روسی صدر ولادمیر پیوٹن متنازعہ علاقہ کرسک پہنچ گئے، روسی میڈیا نے ان کے دورے کی ویڈیو بھی جاری کردی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روسی صدر ولادمیر پیوٹن فوجی یونیفارم میں کرسک پہنچے ہیں، اس موقع پر انہوں نے فوجی اہلکاروں سے ملاقاتیں بھی کیں۔
پیوٹن نے متنازعہ علاقے میں یوکرینی فوج کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا، کرسک وہ متنازعہ علاقہ ہے جہاں روسی اور یوکرینی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے ایک بار پھر کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ روس لڑائی میں 30 دن کے توقف پر راضی ہو جائے گا اور اب یہ روس پر منحصر ہے۔
انہوں نے یہ بات اس وقت کی جب امریکی حکام مذاکرات کے لیے ماسکو جا رہے تھے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکہ کو حمایت یافتہ جنگ بندی کی تجویز پر ”مثبت پیغامات”ملے ہیں تاہم اس کی کوئی وضاحت نہیں دی۔
یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ اگر روس لڑائی روکنے پر راضی نہیں ہوتا ہے، تو میں سمجھتا ہوں کہ ہم امریکہ کی طرف سے مضبوط اقدامات کی توقع رکھتے ہیں۔
زیلنسکی نے کیف میں صحافیوں کو بتایا کہ مجھے ابھی تک تفصیلات معلوم نہیں ہیں لیکن ہم پابندیوں اور یوکرین کو مضبوط بنانے کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
امریکا، کینیڈا اور یورپ میں تجارتی جنگ کا باضابطہ آغاز
انہوں نے مزید کہا کہ ”سب کچھ اس بات پر منحصر ہے کہ آیا روس جنگ بندی اور خاموشی چاہتا ہے، یا وہ لوگوں کا قتل جاری رکھنا چاہتا ہے۔”
ماسکو نے کہا ہے کہ وہ تبصرہ کرنے سے پہلے مجوزہ امریکی جنگ بندی کے بارے میں مزید معلومات کا انتظار کر رہا ہے۔ آنے والے دنوں میں امریکی اور روسی حکام کی بات چیت متوقع ہے۔