کراچی: گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے سبکدوش ہونے والے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سربراہی میں گورنر ہاوس اور چیف منسٹر ہاوس میں کبھی بھی اختلاف پیدا نہیں ہوا، آنے والے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے ساتھ پہلے ہی اچھے تعلقات ہیں۔
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان سے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ آج گورنر ہاؤس میں ملاقات کی اور انھیں وزیراعلیٰ کے عہدے سے اپنا استعفیٰ پیش کیا جسے گورنر سندھ نے منظور کرتے ہوئے نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب تک اپنی ذمہ داریاں انجام دینے کی درخواست کی۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے نامزد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ،اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی ، سینئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو ، وزیر داخلہ سہیل انور سیال ، وزیر صحت جام مہتا ب علی ، وزیر ساحلی ترقی سکندر میندھرو ، وزیر خوراک ناصر حسین شاہ ، وزیر مائنز اینڈ منرل منظو ر حسین وسان ، وزیر ٹرانسپورٹ ممتاز جکھرانی ، وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن گیان چند ، وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون وہاب صدیقی ، اسد علی شاہ، چیف سیکریٹری صدیق میمن اور وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو بھی موجود تھے۔
بعد ازاں گورنر سندھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے آئینی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے ان کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے اور ان سے درخواست کی ہے کہ نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب تک کام کرتے رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک سیاسی فیصلہ ہے اور سیاست میں ایسا ہو تا رہتا ہے لیکن یہ بات بھی حقیقت ہے کہ سید قائم علی شاہ نے اپنی حکومت کے دوران کئی مراحل اور چیلنجز کا سامنا کیا ۔
انہوں نے کہا کہ سیاست تجربہ کا دوسرا نام ہے اور جو تجربہ قائم علی شاہ کو حاصل ہے وہ بہت کم سیاستدانوں کو حاصل ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قائم علی شاہ کا تجربہ اثاثہ سے کم نہیں جس کا فائدہ اٹھا تے رہنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ قائم علی شاہ کا تجربہ ان تمام سیاستدانوں کے لئے ہے خواہ ان کا تعلق کسی بھی کو سیاسی جماعت سے ہو، گورنر سندھ نے کہا کہ قائم علی شاہ مزاجاً نرم خوشخصیت کے مالک ہیں جو ان کے سیاست اور حکومت میں طویل عرصہ گذارنے کی بڑی وجہ ہے، اسی خوبی کے باعث تمام سیاستدان ان کی یکساں طور پر عزت کرتے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے دور میں گورنر ہاؤس اور چیف منسٹر ہاؤس میں قریبی رابط رہا اور تمام مسائل باہمی افہام و تفہیم سے حل کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دور حکومت میں بڑے چیلنجز سامنے آئے اور انہوں نے تدبر اور سیاسی سوجھ بوجھ سے کام لے کران کا سامنا کیا ۔
گورنر سندھ نے کہا کہ سیاست او ر حکومت دو مختلف چیزیں اور حکومت چلانے میں اگر سیاسی رواداری کو ملحوظ خاطر رکھا جائے تو حکومت چلانا آسان ہو جاتا ہے، قائم علی شاہ تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کے عزم کو برقرار رکھا اور یہی وجہ ہے کہ ان کو تمام سیاسی جماعتوں کا تعاون حاصل رہا ، امید ہے کہ یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔
گورنرسندھ نے کہا کہ نئے وزیر اعلیٰ کے لئے سب سے بڑا چیلنج امن و امان ہو گا امید ہے کہ وہ اس کو اپنی ترجیحات میں شامل کریں گے، گورنر سندھ نے کہا کہ یہ صورتحال ان کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج ہو گی، سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وہ پارٹی کے ورکر ہیں اور رہیں گے انہوں نے ہمیشہ پارٹی فیصلہ کو قبول کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے، انہوں نے اپنے وزیر اعلیٰ کے طور پر کام کے دوران گورنر سندھ کے تعاون اور رہنمائی پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔