اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے مسلم لیگ ن کے این اے 59 کے امیدوار قمر الاسلام راجا کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے ن لیگ کے رہنما اور این اے 59 سے انتخابی امیدوار قمر الاسلام کو راولپنڈی سے صاف پانی اسکینڈل میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا۔
ترجمان نیب نے کہا ہے کہ قمر الاسلام نے ایک ارب روپے سے زائد کی کرپشن کی ہے۔ قمر الاسلام پر 84 واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کا مہنگے داموں ٹھیکا دینے کا الزام ہے، واٹر پلانٹس میں 56 ریورس آسموسز پلانٹس، 28 الٹرا فلٹریشن پلانٹس شامل ہیں۔ واٹر پلانٹس حاصل پور، منچن آباد، خان پور اور لودھراں میں لگائے جانے تھے۔
نیب کے مطابق سابق چیئرمین صاف پانی کمپنی قمر الالسلام نے بڈنگ کے کاغذات میں مالی تخمینہ بڑھا کر ظاہر کیا، ملزم نے کے ایس بی پمپس نامی کمپنی کو 102 واٹر فلٹریشن پلانٹس کا مہنگے داموں ٹھیکا دیا۔
خیال رہے کہ قمر الاسلام قومی اسمبلی کے حلقے 59 پر چوہدری نثار کے مدِ مقابل ہیں، انھیں ن لیگ نے چوہدری نثار کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹکٹ جاری کیا ہے۔
سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم اجمل بھی گرفتار
دوسری طرف قومی احتساب بیورو نے صاف پانی اسکینڈل میں کمپنی کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم اجمل کو بھی گرفتار کر لیا ہے، سابق سی ای او پر صاف پانی کمپنی کے اربوں روپے کی خرد بُرد کا الزام ہے، وسیم اجمل کو کل احتساب عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم وسیم اجمل پر صاف پانی کمپنی کے کاغذات میں تبدیلیاں کرنے کا الزام ہے، ملزم کا یہ اقدام پنجاب گورنمنٹ رولز 2014 کی سخت خلاف ورزی ہے، وسیم اجمل نے 8 فلٹریشن پلانٹس غیر قانونی طور پر دنیا پورمیں لگائے، کنٹریکٹرز اور کنسلٹنٹ کی ملی بھگت سے معاہدے کی شقیں تبدیل کیں۔
ملزم نےعلی اینڈ فاطمہ پرائیویٹ لمیٹڈ کو غیر قانونی 24.7 ملین کی رقم فراہم کی، یہ رقم آفس کی کرائے کی مد میں ادا کی گئی، صاف پانی کمپنی میں ان کی بہ طورسی ای او تعیناتی بھی غیر قانونی تھی، جو مبینہ طور پر بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے کی گئی۔
صاف پانی کرپشن اسکینڈل : نیب نے کل شہبازشریف کو طلب کرلیا، سوالنامہ تیار
واضح رہے کہ صاف پانی کمپنی کرپشن اسکینڈل میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے صاحب زادے حمزہ شہباز بھی پیشیاں بھگتا چکے ہیں۔
قومی احتساب بیورو نے صاف پانی کمپنی کرپشن اسکینڈل سے متعلق شہباز شریف کے لیے 25 سے زائد سوالوں پر مشتمل سوال نامہ تیار کرکے 25 جون کو طلب کیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔