پاکستان کے معروف اداکار عثمان خالد بٹ نے ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کیس میں عدالتی فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے۔ اداکار نے عدالتی فیصلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
عثمان خالد بٹ نے قتل کیس میں نامزد ماڈل قندیل بلوچ کے بھائی وسیم کی بریت کا فیصلہ سماجی کارکن بیرسٹر خدیجہ صدیقی کے ذریعے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیرسٹر خدیجہ صدیقی نے آئینی درخواست کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عثمان خالد بٹ نے ماڈل کے بھائی کی بریت سپریم کورٹ میں چیلنج کی ہے، کیس مشکل ہے تاہم مثال ضرور قائم کرنی چاہیے۔
#qandeelbaloch challenged in the SC by @aClockworkObi , Osman Khalid Butt vs. The State through the Prosecutor General Punjab, Lahore and another.
A test case! An example must be set
Filed it today in Islamabad under Article 184(3), original jurisdiction SCP. pic.twitter.com/nOxGOaehN7
— khadija siddiqi (@khadijasid751) February 28, 2022
واضح رہے کہ اداکار عثمان خالد بٹ نے قندیل بلوچ قتل کیس میں عدالتی فیصلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم نامے کو منظر عام پر لایا جائے تا کہ ہمیں بھی علم ہو کہ مرکزی ملزم وسیم نے عمر قید کی اپیل کیسے جیتی، جب ملزم اپنے جرم کا اعتراف کرچکا تو اسے رہا کرنے کی کیا تُک ہے؟
Qandeel Baloch's murderer walks free today after serving less than six years of his life sentence.
He is on record admitting to drugging and murdering his sister.
Someone please make this make sense to me.— Osman Khalid Butt (@aClockworkObi) February 14, 2022
عثمان خالد بٹ نے مزید کہا تھا کہ ہم اس وقت ایک اعلیٰ سطحی اور ناقابل یقین حد تک سفاکانہ قتل کے مقدمے کے اختتامی مراحل میں ہیں، اس مرحلے میں ایسا فیصلہ آنا انصاف کے نظام پر سوالیہ نشان ہے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ گھناؤنے جرائم کی سزاؤں میں کمی یا اسے ختم کیا گیا ہو، ہمارے عدالتی نظام میں ایسی خامیاں اب بھی کیوں موجود ہیں جن کے تحت قاتل آخر میں آزاد گھوم پھر سکتے ہیں؟
We are in the concluding stages of a high-profile and incredibly brutal murder case even now – how does this ruling inspire any confidence (except to the guilty) in our judicial system?
— Osman Khalid Butt (@aClockworkObi) February 14, 2022
خیال رہے کہ 14 فروری کو لاہور ہائی کورٹ نے ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کے مرکزی ملزم وسیم کو بری کر دیا تھا۔ عدالت نے ملزم وسیم کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ میں ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں مرکزی ملزم کی والدہ نے عدالت میں راضی نامہ جمع کرایا تھا جس پر لاہور ہائی کورٹ ملتان بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم بھائی وسیم کو بری کردیا۔
یاد رہے 27 ستمبر کو ملتان کی عدالت نے اداکارہ قندیل بلوچ قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم اورمقتولہ کے بھائی وسیم کو عمرقید کی سزا سنائی تھی جبکہ مفتی عبدالقوی سمیت چارملزمان کوعدم ثبوت کی بناپربری کر دیا تھا۔