ملتان : مفتی عبدالقوی نے کہا ہے کہ قندیل بلوچ کے ساتھ سیلفیاں سامنے آنے پردنیا بھر سے تسلی کے پیغامات آئے۔
تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی قوی نے پولیس کے سوالوں کا جواب دے دیا، جس میں تمام سوالات کے مفصل جواب دیئے گئے ہیں، تحریری سوال نامےمیں مفتی قوی نے بتایاکہ قندیل بلوچ سے پہلی ملاقات ٹی وی پروگرام اور آخری تیرہ رمضان کو کراچی کے ہوٹل میں ہوئی، قندیل بلوچ اصرار کرکے کمرے میں آئیں جہاں پانچ افراد تھے۔
مفتی عبدالقوی نے ماڈل کے خاندان سے رابطے کی تردید کرتے ہوئے قندیل بلوچ کے پانچ پیغامات کا ریکارڈ بھی پیش کیا۔
مزید پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کی تفتیش، مفتی عبد القوی کو سوالنامہ بھجوا دیا گیا
مفتی عبدالقوی کے مطابق قندیل بلوچ کےساتھ سیلفیاں سامنے آنے پر دنیا بھر سےسینکڑوں ٹیلی فون آئے اور لوگوں نے تسلیاں دیں، بیان میں مفتی عبدالقوی نے خاندانی پس منظر اور تعلیم کے بارے میں بتایا جبکہ مفتی عبدالقوی نے تھانے میں پیش ہونے سے معذرت کرلی تھی۔
اس سے قبل قندیل بلوچ کی والدہ نے مفتی عبد القوی پر بیٹی کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا ، جس کو بنیاد بنا کر پولیس کی جانب سے مفتی عبد القوی کو ایک سوالنامہ بھجوایا تھا، جس میں مفتی صاحب سے قندیل بلوچ سے آخری ملاقات اور ٹیلی فونک رابطوں بارے پوچھا گیا ہے اور کہا گیا تھا کہ مفتی قوی سے ٹیلی ویژن پروگرام اور سیلفی اسکینڈل کی ویڈیو سے متعلق بھی تحقیقات کی جائیں گی۔
مزید پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی تفتیش کے لیے تھانے طلب
یاد رہے کہ معروف ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کی تحقیقات میں پیشرفت کے بعد پولیس نے عبدالقوی کو تفتیش میں شامل کرنے کے لیے باضابطہ فیصلہ کر لیا تھا، جس کے لیے سوال نامہ ترتیب دے دیا گیا اور پولیس کی جانب سے مفتی صاحب کو بعذریعہ ٹیلی فون تھانے طلب کیا گیا۔
مفتی عبدالقوی نے تھانے طلب کرنے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے اعلیٰ پولیس افسر نے فون کرکے بتایا کہ ہے کہ وہ قندیل بلوچ قتل کیس میں کچھ بات کرنا چاہتے ہیں تا ہم چوں کہ میں اس وقت میں ملتان سے باہر ہوں اس لیے پولیس افسر کو بتایا ہے کہ میں جمعہ یا ہفتے تک دستیاب ہوں گا اور خود ملتان پہنچ کر پولیس حکام سے ملاقات کروں گا۔
مزید پڑھیں : ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا
واضح رہے ماہ رمضان میں مفتی عبدالقوی اور قندیل بلوچ کی ملاقات کی متنازعہ ویڈیو کے منظر عام پرآنے اور قندیل بلوچ کی جانب سے مفتی عبدالقوی کے لیے سخت بیان بھی سامنے آیا تھا،اسی پس منظر میں قندیل بلوچ کی والدہ نے بھی مفتی عبدلاقوی کو شامل تفتیش کرنے کی اپیل کی تھی